مگر اکثر ایسا ہوتا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود اس اضافی چربی سے نجات ممکن نہیں ہوتی اور اس کی وجہ آپ کی اپنی چند غلطیاں ہوتی ہیں۔
درحقیقت ناقص غذا کا استعمال ہی نہیں بلکہ متعدد طرز زندگی کے عناصر ایسے ہیں، جو توند کا باعث بن سکتے ہیں اور چند عام تبدیلیوں سے آپ اس چربی کو گھلانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔
تو طرز زندگی میں درج ذیل عناصر کو نکال دیں تاکہ توند سے نجات پانے میں کامیاب ہوسکیں۔
درست غذا کا انتخاب نہ کرنا
صحت کے لیے نقصان دہ غذا کے نتیجے میں توند بھی تیزی سے پھولنے لگتی ہے، بہت زیادہ نشاستہ دار کاربوہائیڈریٹس اور نقصان دہ چکنائی کا استعمال جسم کے اس درمیانی حصے کو پھیلانے کا باعث بنتا ہے، اس کی جگہ سبزیوں، چربی سے پاک گوشت والے پروٹین، مچھلی، گریاں اور دیگر صحت بخش چربی کو دیں، یہاں تک کہ اجناس، شکر اور پاستا وغیرہ کی مقدار میں معمولی کمی لانا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
بہت زیادہ کھانا
صحت بخش غذا کا بہت زیادہ استعمال بھی توند نکلنے کا باعث بن سکتا ہے، کھانے کی مقدار کو محدود کرکے پیٹ کے اندر جلد میں بڑھنے والی اس چربی کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔
تمباکو نوشی
ہم سب کو تمباکو نوشی کے خطرات کا علم ہے اور اس کا ایک اور نقصان جان لیں، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ تمباکو نوشی کی عادت کے نتیجے میں شکم اور اس کے ارگرد چربی بڑھ جاتی ہے۔
تناﺅ کا شکار
جب جسم میں تناﺅ کا باعث بننے والا ہارمون کورٹیسول جسم میں گزرتا ہے تو چربی پیٹ کے ارگرد جمع ہونے لگتی ہے۔ اپنے ڈاکٹر سے بات کریں کہ کس طرح تناﺅ کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے، ورزش سے بھی اس میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے، مراقبہ اور یوگا بھی مددگار ہیں۔
ورزش نہ کرنا
یہ کوئی بھی نہیں کہہ سکتا ہے کہ توند کی چربی گھٹانا آسان ہے، اگر آپ مردوں کی کمر 40 اور خواتین کی 35 انچ سے زائد ہو تو پھر ہفتہ بھر میں کم از کم 150 منٹ تک کچھ ورزش جیسے چہل قدمی یا 75 منٹ تک جاگنگ یا کم از کم ہفتے میں 2 بار جسم مضبوط بنانے والی ورزشوں کو کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
درست ورزش نہ کرنا
اٹھک بیٹھک کافی نہیں، آپ کو مسلز بنانے کے لیے ویٹ ٹریننگ کی ضرورت ہوتی ہے، زیادہ مسلز کا مطلب کیلوریز زیادہ جلنا ہے۔ اگر آپ صرف ایک ہی ورزش کرتے ہیں تو ایروبک ورزش جیسے چہل قدمی یا دوڑنے کا انتخاب کریں، یہ چربی گھلانے کے لیے بہترین ہے اور اسے عادت بنالیں۔
میٹھے مشروبات کو پسند کرنا
میٹھے مشروبات میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو کیلوریز بڑھاتے ہیں، اگر آپ ان مشروبات کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں تو خود کو توند کی دعوت دے رہے ہوتے ہیں۔تو زیادہ چینی اور کیلوریز والے ان مشروبات میں کٹوتی لائیں اور ان میں انرجی ڈرنکس اور نان ڈائیٹ مشروبات بھی شامل ہیں۔
ناکافی مقدار میں پانی پینا
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ زیادہ پانی پینا جسمانی وزن میں کمی میں مدد دے سکتا ہے۔ میٹھے مشروبات کی جگہ پانی کو ترجیح دینے کا مطلب کم کیلوریز جزوبدن بنانا ہے، جس سے توند کی چربی کو گھٹانے میں مدد مل سکتی ہے اور ہاں پانی واحد مشروب ہے جو جسم کو بغیر شکر یا دیگر اجزا کے بغیر ہائیڈریٹ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
جینیاتی کردار
جی ہاں آپ کی خاندانی تاریخ بھی موٹاپے کے امکانات پر اثرانداز ہوتی ہے، اور اس تاریخ سے یہ معلوم ہوسکتا ہے کہ چربی کہاں ذخیرہ ہوگی، مگر پریشان مت ہو پھر بھی بچنا ممکن ہے۔ بس غذا میں کیلوریز کی مقدار اور انہیں جلانے کے درمیان درست توازن کی ضرورت ہوتی ہے، جو جسمانی وزن میں اضافے سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔
ناکافی نیند
رات کی نیند صحت کے لیے بہت ضروری ہے اور اس کی کمی تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمونز کی تعداد کو بڑھانے کا باعث بنتی ہے، جس سے جسم میں چربی کے ذخیرے کا عمل تیز ہوسکتا ہے۔ اچھی نیند کے لیے سونے سے کچھ دیر پہلے اپنا فون دور رکھ دیں، لیپ ٹاپ بند کردیں، سونے کا ایک وقت طے کرلیں اور ورزش کریں۔
جسمانی وزن پر بہت زیادہ توجہ دینا
درحقیقت ہوسکتا ہے کہ توند کی چربی میں کمی آئی ہے اور آپ کو اس کا احساس ہی نہ ہوا ہو۔ اگر آپ متوازن غذا کا استعمال کررہے ہیں اور ورزش کررہے ہیں تو یاد کریں کہ کچھ عرصے پہلے آپ کی کمر کا سائز کیا ہے، یہ اس سے زیادہ اہم ہے جو اسکیل آپ کو بتاتا ہے، اگر کمر کی پیمائش پہلے سے کم ہو تو اس کا مطلب ہے کہ توند کی چربی کی کچھ مقدار مسلز سے بدل گئی ہے۔