خوف کے سائے میں افغان صدارتی انتخاب
صدارتی انتخاب میں موجودہ صدر اشرف غنی اور ملک کے چیف ایگزیکیٹو عبداللہ عبداللہ کے درمیان مقابلہ ہے
افغانستان میں صدارتی انتخاب کا عمل طالبان کی دھمکیوں کے زیر اثر سخت سیکیورٹی میں مکمل ہوگیا۔
جنگ زدہ افغانستان میں طالبان کے حملوں کے خطرات کے باوجود صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کا آغاز مقررہ وقت پر ہوا جو دو گھنٹے کی توسیع کے بعد شام 7 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔
کابل، جلال آباد اور قندھار سمیت دیگر علاقوں میں قائم پولنگ اسٹیشنوں پر بم دھماکوں کے نتیجے میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور 27 سے زائد زخمی ہوئے۔
امریکا کے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی وجہ سے صدارتی انتخاب دو مرتبہ تعطل کا شکار ہوچکے ہیں۔
صدارتی انتخاب میں موجودہ صدر اشرف غنی اور ملک کے چیف ایگزیکیٹو عبداللہ عبداللہ کے درمیان مقابلہ ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر 5 ہزار 373 پولنگ سینٹرز بنائے گئے اور 72 ہزار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے سیکیورٹی کے فرائض انجام دیے۔