صحت

وٹامن ڈی اور مچھلی کا تیل کینسر اور ہارٹ اٹیک سے بچانے میں مددگار

تحقیق کے نتائج سے اس بحث میں مزید اضافہ ہوا ہے کہ یہ سپلیمنٹس کس حد تک فائدہ مند یا بیکار ہوسکتے ہیں۔

روزانہ وٹامن ڈی اور مچھلی کے تیل کے کیپسول کا استعمال کینسر اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے، جس کے نتائج سے اس بحث میں مزید اضافہ ہوا ہے کہ یہ سپلیمنٹس کس حد تک فائدہ مند یا بیکار ہوسکتے ہیں۔

امریکا کے 25 ہزار سے زائد افراد پر ہونے والی تحقیق کے دوران رضاکاروں کو 5 سال تک وٹامن ڈی اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز (مچھلی کے تیل کے کیپسول) کا استعمال کرایا گیا۔

کچھ رضاکاروں کو صرف وٹامن ڈی جبکہ کچھ کو مچھلی کے تیل کا استعمال کرایا گیا جبکہ بیشتر کو یہ دونوں استعمال کرائے گئے اور چند افراد ایسے تھے جن کو ان سپلیمنٹس سے دور رکھا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ وٹامن ڈی کا استعمال معمول کے وزن کے مالک افراد میں مختلف اقسام کے کینسر سے موت کا خطرہ کم کرتا ہے۔

اس کے مقابلے میں مچھلی کے تیل کا استعمال ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم کرتا ہے اور تحقیق کے دوران اوسطاً سپلیمنٹس سے دور رکھے جانے والے افراد لوگوں کو فی ہفتہ اوسطاً 3 بار مچھلی کا استعمال کرایا گیا۔

اس تحقیق کے نتائج نارتھ امریکن مینوپوز سوسائٹی کے سالانہ اجلاس کے دوران پیش کیے گئے تاہم اب تک ان کو شائع نہیں کیا گیا ہے۔

برگھم اینڈ ویمن ہاسپٹل کی جوآن مینسون نے تحقیقی ٹیم کی قیادت کی اور انہوں نے نتائج کے حوالے سے کہا کہا کہ یہ فوائد اور خطرات کا پیچیدہ توازن ہے۔

اس سے قبل گزشتہ برسوں میں مچھلی کے تیل کے استعمال کے حوالے سے متعدد فوائد سامنے آئی ہیں جن میں سے گزشتہ سال کی ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ مچھلی کے تیل کا استعمال کسی فرد کے کسی بھی مرض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج وغیرہ سے موت کا خطرہ کم نہیں کرتا۔

اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ایسی ضروری چکنائی ہے جو جسم خود تیار نہیں کرتا اور اس کے حصول کے لیے مچھلی، اخروٹ، السی کے بیج، پتوں والی سبزیاں اور ویجیٹیبل آئل وغیرل کا استعمال کرنا ہوتا ہے۔

یہ فیٹی ایسڈز مخصوص ہارمونز بناکر خون اور دل کے ورم کی روک تھام میں مدد دیتے ہیں۔

دوسری جانب وٹامن ڈی جسم کو کیلشیئم اور فاسفورس جذب اور برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے جس سے ہڈیوں کی مضبوطی برقرار رہتی ہے، مگر دنیا بھر میں مانا جاتا ہے کہ ایک ارب افراد وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں۔

وٹامن ڈی جسم کو سورج کی روشنی سے بھی حاصل ہوسکتا ہے جبکہ مچھلی اور دیگر غذائیں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔