ترکی میں 5.8 شدت کا زلزلہ، لوگوں میں خوف و ہراس
ترکی کے دارالحکومت استنبول میں 5.8 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتوں کو نقصان پہچا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
انقرہ کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز بحیرہ مرمرہ تھا اور اس کی گھرائی زیر زمین 7 کلومیٹر تھی۔
مزیدپڑھیں: ترکی اور یونان میں 6.7 شدت کا زلزلہ، 2 افراد ہلاک سیکڑوں زخمی
ادارے نے بتایا گیا کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بج کر 59 منٹ پر محسوس کیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بتایا کہ زلزلے کے بعد 28 آفٹر شاکس ریکارڈ کیے گئے جس میں 8 لوگ زخمی ہوئے۔
اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ زلزلے کے جھٹکے استنبول سمیت قریبی اضلاع میں بھی محسوس کیے گئے تاہم وہاں بھی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی جبکہ استنبول میں آفٹر شاکس کے باعث لوگ تاحال خوفزدہ ہیں۔
دی انٹیپینڈنٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق استنبول میں زلزلے کے جھٹکے 15 سکینڈز تک محسوس کیے گئے۔
علاوہ ازیں زلزلے سے عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور متعدد عمارتوں کو جزوی نقصان پہچا جبکہ زلزلے سے ایک مسجد بھی متاثر ہوئی۔
واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں بھی ترکی کے جنوب مغربی حصے میں 5.5 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔
زلزلے کا مرکز صوبے کے جنوبی حصے میں ضلع ایسی پایم میں 11.36 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔
گزشتہ روز پاکستان، بھارت اور آزاد کشمیر میں بھی زلزلہ آیا تھا، آزاد کشمیر کے علاقے میرپور میں زلزلے سے کافی تباہی ہوئی اور 30 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔
مزیدپڑھیں: انڈونیشیا میں زلزلہ، 97 افراد ہلاک
اس سے قبل جولائی 2017 میں یونان اور ترکی کے درمیان موجود بحیرہ ایجین میں 6.7 شدت کے زلزلے نے سمندر میں واقع جزائر میں تباہی مچادی تھی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکز بحیرہ ایجین سے متصل ترک تفریحی مقام بوڈرم سے 10.3 کلومیٹر جنوب جبکہ یونانی جزیرہ کوس سے 16.2 کلومیٹر مشرق میں تھا۔
خیال رہے کہ ترکی 2 بڑی فالٹ لائنز پر واقعے ہے اور یہاں زلزلے آتے رہتے ہیں، 1999 میں 7.4 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں ترکی کے شمال مغربی علاقے میں 17 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔