کھیل

عالمی برادری پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کیلئے حمایت کرے، سرفراز

انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان کے بغیر ادھوری ہے،ٹیم پاکستان بھیجنے پر سری لنکا کے شکرگزار ہیں،قومی ٹیم کے کپتان کی پریس کانفرنس

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے سری لنکن کرکٹ کے دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کرکٹ کی عالمی برادری سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے لیے حمایت کرنے کا مطالبہ کردیا۔

سری لنکا کی کرکٹ ٹیم ون ڈے اور ٹی 20 سیریز کے لیے پاکستان آئی ہے جہاں سیریز کا پہلا ون ڈے کل کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

جمعرات کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ دنیا کو یہ دیکھنا چاہیے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گزشتہ دو سال کے دوران پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ واپس لانے کے لیے کتنی محنت کی، اس میں پی سی بی کے ساتھ ساتھ ہماری افواج، سندھ پولیس اور لوکل گورنمنٹ نے ملک میں عالمی کرکٹ کی واپسی کے لیے بہت محنت کی۔

انہوں نے کرکٹ کی عالمی برادری کو پیغام دیا کہ ہمیں آپ کی سپورٹ کی ضرورت ہے اور اگر آپ نے سپورٹ کیا تو پاکستان میں کرکٹ جلد واپس آ سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بارش، قومی ٹیم کا پریکٹس سیشن منسوخ

سینئر سری لنکن کھلاڑیوں کے پاکستان نہ آنے اور ممکنہ بھارتی مداخلت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر سرفراز نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دو سال کے دوران کرکٹ میچز کا انعقاد کرا کر دنیا کو پیغام دے دیا اور اب ان کرکٹ بورڈز کو بھی اس حوالے سے سوچنا چاہیے جن کی پاکستان نے مشکل وقت میں مدد کی۔

انہوں نے سری لنکن بورڈ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو کھلاڑی پاکستان نہیں آئے ان کی ذاتی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن ہم ٹیم بھیجنے پر سری لنکا کے شکر گزار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ دنیا کے لیے بہت اہم ہے اور اس کے بغیر دنیا میں کرکٹ کا معیار بہت گر جائے گا، ان سب سے درخواست ہے کہ پاکستان کرکٹ کو سپورٹ کریں کیونکہ انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان ٹیم کے بغیر ادھوری ہے اور اگر سب مل کر سپورٹ کریں گے تو پاکستان میں انٹرنیشل کرکٹ ضرور آئے گی۔

ایک سوال کے جواب میں کپتان نے کہا کہ یہ کہنا بہت آسان ہے کہ ہم 450-500 رنز کر دیں لیکن یہ سب کرنے کے لیے ایک منصوبہ بندی کے تحت ایک عمل انجام دیا جاتا ہے اور ایسا نہیں ہے کہ آپ بول دیں گے اور 450 سے 500 رنز ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں انگلینڈ یا بھارت سمیت جو بھی ٹیمیں 300 سے زائد رنز اسکور کرتی ہیں ان کے اوپنرز آ کر پہلے اچھا آغاز فراہم کرتے ہیں جس کے بعد پوری ٹیم اس سے استفادہ کرتے ہوئے رنز کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کی منصوبہ کر رہے ہیں اور گزشتہ ڈھائی سال کے دوران پاکستان ٹیم میں بہت بہتری آئی اور ہم نے ورلڈ کپ سمیت گزشتہ عرصے میں کئی مواقع پر 300 سے زائد رنز بنائے تھے۔

اپنے دور قیادت میں اوپری نمبروں پر نہ کھیلنے کے حوالے سے سوال پر سرفراز نے کہا کہ میں اسے غلطی نہیں سمجھتا، اس وقت ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ مل کر ہم جو بہتر سے بہتر منصوبہ بندی کر سکتے تھے وہ ہم نے کی لیکن مصباح بھائی کے ساتھ میری تفصیلی گفتگو ہوئی اور انہوں نے مجھے اپنے نمبر پر کھیلنے کا مشورہ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ون ڈے اور ٹی20 سیریز کیلئے سری لنکن ٹیم پاکستان پہنچ گئی

سرفراز احمد نے کہا کہ ہیڈ کوچ مصباح الحق اور سابق کوچ مکی آرتھر کا مختلف انداز ہے اور مصباح بھائی نے تمام کھلاڑیوں کو اپنا قدرتی کھیل کھیلنے کا مشورہ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ عابد علی سمیت کسی بھی کھلاڑی کے ساتھ زیادتی نہ ہو لیکن ٹیم منتخب کرتے وقت بعض اوقات چند کھلاڑی ڈراپ ہو جاتے ہیں لیکن ہماری کوشش ہے تمام کھلاڑیوں کو ٹیم میں منتخب کرنے کے بعد پورا موقع دیں۔

خیال رہے کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم تین میچوں کی ایک روزہ سیریز اور تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے رواں ہفتے ہی کراچی پہنچی تھی اور ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا تھا۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ایک روزہ سیریز کا پہلا میچ 27 ستمبر کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا، دوسرا میچ 29 ستمبر تیسرا میچ دو اکتوبر کونیشنل اسٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا۔

ٹی ٹوئنٹی سیریز کے تینوں میچ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں جہاں پہلا ٹی ٹوئنٹی 5 اکتوبر کو ہوگا جس کے بعد 7 اکتوبر کو دوسرا اور 9 اکتوبر کو تیسرا ٹی20 کھیلا جائے گا۔

سری لنکا کی ٹیم سیریز مکمل ہوتے ہی 10 اکتوبر کو واپس اپنے ملک چلی جائے گی۔

یاد رہے کہ مارچ 2009 میں لاہور میں سری لنکا کی ٹیم کی بس پر حملہ ہوا تھا جس کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کا دروازہ بند ہوگیا تھا اور تاحال مشکلات کا سامنا ہے۔

'پاکستان میں سیکیورٹی انتظامات بہترین ہیں'

سری لنکن ٹیم کے کے کپتان لہیرو تھریمانے نے پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی انتظامات بہترین ہیں اور ہمیں یہاں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان آنے پر کوئی تشویش نہیں تھی اور ہم پاکستان کرکٹ کوسپورٹ کرنے کے لیے یہاں آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو کھلاڑی پاکستان نہیں آئے یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے اور ہمیں ان کے اس فیصلے کا احترام کرتے ہوئے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔

سری لنکن کپتان نے کہا کہ یہ سیریز میرے لیے بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے جبکہ سینئر اور تجربہ کار کھلاڑیوں کی غیرموجودگی میں یہ سیریز نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بھی اپنی ایک بہترین موقع ہے جہاں عمدہ کارکردگی کے ذریعے وہ اپنی صلاحیتوں کو منوا سکتے ہیں۔