پاکستان

ملک بھر میں لاکھوں غیر رجسٹرڈ صنعتی و کمرشل یونٹس کو نوٹس

نوٹسز میں خبردار کیاگیا کہ اگر ٹیکس نیٹ میں شامل ہونےمیں ناکام ہوئے تو ان کےخلاف قانون کےمطابق کارروائی کی جائےگی، رپورٹ

اسلام آباد: ملک میں ریکارڈ مالی خسارے اور کم ریونیو کلیکشن کے دوران وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں غیر رجسٹرڈ یا غیر کمپلائنٹ صنعتوں کو سب سے زیادہ 4 لاکھ 82 ہزار 354 نوٹسز جاری کردیے تاکہ انہیں ٹیکس سال 2019 کے لیے ای فائل انکم ٹیکس ریٹرن کے لیے قائل کیا جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بجلی کی 9 تقسیم کار کمپنیوں اور 6 ایف بی آر ریجنل دفاتر نے ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز) کے ساتھ مشترکہ طور پر ملک بھر کے غیر تصدیق شدہ یونٹس کو نوٹسز جاری کیے۔

ان نوٹسز میں خبردار کیا گیا کہ اگر وہ ٹیکس رول میں شامل ہونے میں ناکام ہوتے ہیں تو ان کو اشیا کی فراہمی منقطع کردی جائے گی اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر اگست کے ریونیو اہداف حاصل کرنے میں ناکام

واضح رہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 181 اے اے کے مطابق ہر صنعتی اور کمرشل کنیکشن رکھنے والے کے لیے خود کو ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ کروانا ضروری ہے۔

اس سیکشن میں مزید واضح کیا گیا کہ حکومت اس وقت تک بجلی یا گیس کے لیے کمرشل یا صنعتی کنیکشن کی درخواست پر عمل نہیں کرے گی جب تک درخواست گزار ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہو۔

رواں سال بجٹ کے بعد ایف بی آر نے پاور ڈویژن سے درخواست کی تھی کہ وہ کمرشل اور صنعتی صارفین کی مجموعی تعداد کا ڈیٹا فراہم کریں، جو ٹیکس رول میں موجود نہیں۔

اس حوالے سے پاور ڈویژن کی جانب سے شیئر کیے گئے اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ملک بھر میں 2 لاکھ 67 ہزار 724 غیر رجسٹرڈ صنعتی صارفین ہیں جبکہ 25 لاکھ 20 ہزار غیر رجسٹرڈ کمرشل بجلی صارفین ہیں لیکن ان اعداد و شمار میں کراچی کے غیر رجسٹرڈ صارفین شامل نہیں۔

شہر قائد کی بات کریں تو گزشتہ ہفتے تک کے الیکٹرک نے صنعتی اور کمرشل صارفین کو سب سے زیادہ 2 لاکھ 53 ہزار 945 نوٹسز جاری کیے۔

تاہم ایف بی آر کی جانب سے ان نوٹسز کے اجرا سے نکلنے والے نتائج کے اعداد و شمار مرتب نہیں کیے گئے، علاوہ ازیں وفاقی بورڈ آف ریونیو نے اب تک کراچی میں مجموعی صنعتی اور کمرشل صارفین کی تعداد سے متعلق ڈیٹا بھی اکٹھا نہیں کیا۔

اس معاملے پر جب ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ڈان کو بتایا کہ ان کی ٹیم متعلقہ تقسیم کار کمپنیوں کے ساتھ ان نوٹسز کی تعمیل کا جائزہ لینے کے لیے اعداد و شمار مرتب کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے آن لائن ٹیکس پروفائل نظام متعارف کروادیا

انہوں نے کہا کہ 'متعلقہ آر ٹی اوز ان کی نشاندہی پر کام کر رہے ہیں کہ ان نوٹسز کی روشنی میں کتنے صارفین نے خود کو رجسٹرڈ کروایا'۔

کراچی کے علاوہ پاکستان بھر میں غیر رجسٹرڈ صنعتی اور کمرشل صارفین کی مجموعی تعداد 27 لاکھ 87 ہزار ہے، جس میں اسلام آباد دوسرے نمبر پر موجود ہے جہاں ایف بی آر نے صنعتی و کمرشل صارفین کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے 58 ہزار نوٹسز جاری کیے۔

اسی طرح لاہور میں 52 ہزار 528 نوٹسز، راولپنڈی میں 41 ہزار 784 اور ملتان میں 18 ہزار 500 نوٹسز غیر رجسٹرڈ صارفین کو جاری کیے گئے۔