رکاوٹوں کے باوجود لوگ دنیا کے پراسرار ترین مقام پر پہنچنے میں کامیاب
دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد متعدد رکاوٹوں کے باوجود دنیا کے پر اسرار، خطرناک اور خفیہ ترین فوجی اڈے کا اعزاز رکھنے والے امریکی علاقے ’ایریا 51‘ پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔
’ایریا 51‘ سے متعلق کسی کے پاس مستند معلومات نہیں ہے اور خود امریکی فوج نے بھی اسے محض 6 سال قبل ہی اپنے ماتحت علاقہ تسلیم کیا تھا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ علاقہ در اصل امریکا اور سابق سوویت یونین (حالیہ روس) کے درمیان جاری سرد جنگ کے دوران فوجی مقاصد کے لیے بنایا گیا تھا۔
اس علاقے کے حوالے سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہاں پر 1947 میں ایک غیر ملکی جہاز کے تباہ کیے جانے کے بعد اس کے ملبے اور اس جہاز میں سوار اہلکاروں کی لاشوں کو دفنایا گیا تھا۔
تاہم بعد ازاں اس علاقے کے حوالے سے وقتا بوقتا متضاد اور پراسرار کہانیاں سامنے آتی رہیں اورایسی اطلاعات بھی آئیں کہ امریکی فوج نے ویتنام جنگ میں بھی اس علاقے کو استعمال کیا۔