پاکستان

خڑقمر حملہ کیس: محسن داوڑ، علی وزیر کی ضمانت منظور

پشاورہائی کورٹ بنوں بینچ نے دونوں ارکان قومی اسمبلی کو فی کس 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
|

پشاور ہائی کورٹ بنوں بینچ نے شمالی وزیرستان کے علاقے خڑقمر حملہ کیس میں ارکانِ قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ کی مشروط ضمانتیں منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے دونوں سیاسی رہنماؤں کی ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت جسٹس ناصر محمد نے کی اور عدالت نے ارکان قومی اسمبلی کو مہینے میں ایک مرتبہ پولیس اسٹیشن میں حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

مزیدپڑھیں: محسن داوڑ، علی وزیر کی ضمانت کے لیے عدالت میں درخواست

علاوہ ازیں عدالت نے دونوں رکن قومی اسمبلی کو فی کس 10 لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔

بتایا گیا کہ قانونی کارروائی پوری ہونے کے بعد دونوں سیاسی رہنماؤں کو رہا کردیا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں کے وکیل عبدالطیف آفریدی نے بتایا کہ ’بینچ نے مشروط ضمانت دی ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ انسداد دہشت گردی کا قانون 21 ڈی، جج کو اختیار دیتا ہے کہ وہ بعض شرائط عائد کرکے ضمانت دے سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جج کی جانب سے فیصلہ زبانی دیا گیا تاہم تحریری فیصلے کے موصول ہونے کا انتظار کررہے ہیں‘۔

خڑقمر واقعہ

یاد رہے کہ 26 مئی 2019 کو شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں خڑقمر چیک پوسٹ پر حملہ کیا گیا تھا، جس کے بارے میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا تھا کہ چیک پوسٹ پر ایک گروہ نے محسن جاوید داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: علی وزیر عدالتی حکم کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل پشاور منتقل

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق چیک پوسٹ پر حملے کا مقصد گرفتار کیے جانے والے مبینہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ چیک پوسٹ میں موجود اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس پر اہلکاروں نے تحفظ کے لیے جواب دیا۔

پاک فوج کے مطابق چیک پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی میں 3 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 10 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: اراکین اسمبلی محسن داوڑ، علی وزیر کی نااہلی کیلئے درخواست دائر

بعد ازاں دونوں اراکین اسمبلی کو گرفتار کرکے بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، عدالت نے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں گرفتار اراکین اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو جوڈیشل ریمانڈ پر پشاور جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

10 جون کو خیبرپختونخوا کے اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں درخواست دائر کی گئی تھی۔