'اشتہار میں سینیٹری پیڈز پر خون دکھانا غیر اخلاقی نہیں'
حیض کا آنا خواتین کے لیے قدرتی عمل ہے تاہم معاشرے کی سوچ کے باعث آج بھی اسے ممنوع موضوع سمجھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ خواتین کو مخصوص ایام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
البتہ گزشتہ کچھ عرصے سے خواتین کے مخصوص ایام کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر متعدد مہمات چلائی گئیں جبکہ اشتہارات کے ذریعے بھی حیض پر بات کرنے کے عمل کو کوئی ممنوع موضوع نہیں بلکہ ایک قدرتی عمل دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ایسا ہی ایک اشتہار آسٹریلیا میں نشر ہوا جو لبرا نامی کمپنی نے تیار کیا جو خواتین کے مخصوص ایام کے لیے سینیٹری پیڈز بناتی ہے۔
تاہم آسٹریلیا کی الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو اس اشتہار کے خلاف ناظرین کی 600 سے زائد شکایات موصول ہوئیں، ان شکایات کی وجہ حیض سے متعلق اشتہار میں پہلی مرتبہ اصل خون کو دکھانا تھا۔
خیال رہے کہ عموماً سینیٹری پیڈز کے اشتہار میں خون کی جگہ نیلے رنگ کو دکھایا جاتا ہے۔
آسٹریلوی اخبار سڈنی مارننگ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق اس اشتہار کی تشہیر کے بعد ریگولیٹری اتھارٹی کو ناظرین کی جانب سے 600 سے زائد شکایات موصول ہوئیں، جن میں اس اشتہار کو نامناسب قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔