کیا امریکی پابندیاں ہواوے کو روکنے میں کامیاب ہوئیں؟
چینی کمپنی تیزی سے خودانحصاری کی جانب بڑھ رہی ہے کیونکہ اس نے تحقیق اور ڈویلپمنٹ کے لیے 65 ارب ڈالرز خرچ کیے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ہواوے کو امریکی ٹیکنالوجی تک رسائی نہ دینے کے انتباہ سے بہت پہلے ہی اس چینی ٹیلی کام کمپنی نے امریکی سپلائرز پر انحصار کرنے کے لیے تحقیق کے لیے سرمایہ لگانا شروع کردیا تھا۔
اور ہواوے کے بانی کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں نے کمپنی کو نقصان پہنچانے کی بجائے زیادہ سخت جان بنادیا ہے جو اب اپنی اہم ترین مصنوعات کے وسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق ہواوے ٹیکنالوجیز لمیٹڈ دنیا میں سام سنگ کے بعد دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے اور فون نیٹ ورکس کے سوئچنگ گیئر بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے جس کے آلات 50 میں سے 45 بڑے فون کیرئیرز استعمال کررہے ہیں۔