آئی ایم ایف کے قرضے سے دگنا ملک کا ٹریفک حادثات سے معاشی نقصان
وزارت مواصلات کی 2018 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ہر سال ٹریفک حادثات کی وجہ سے تقریبا 9 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے جو تقریبا 1400 ارب روپے ہے اور یہ رقم حادثے کے بعد گاڑیوں کی مرمت، زخمیوں کے طبی علاج، گاڑیوں کی مروج قیمت اور حادثات کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے ازالے پر خرچ کی جاتی ہے، 9 ارب ڈالر ایک بہت بڑی رقم ہے جو قومی دفاعی بجٹ سے کہیں زیادہ ہے اور یہ رقم ہم ٹریفک حادثات کی مد میں ضائع کر دیتے ہیں۔
پاکستان میں آئندہ چند سال میں اس رقم میں مزید اضافے کے امکانات ہیں کیونکہ گاڑیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ آئندہ 3 سال کے دوران پاکستان کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے 6 ارب ڈالر ملنے والے ہیں اور یہ رقم پاکستان میں ہر سال ٹریفک حادثات کی وجہ سے ضائع ہوجانے والے 9 ارب ڈالر سے بھی کہیں کم ہے اور اگر 9 کو 3 سے ضرب دیں تو یہ رقم 27 ارب ڈالر ہو جائے گی اور 3 سال کے لیے سود پر عالمی مالیاتی ادارے سے لیا گیا قرض ٹریفک حادثات کی وجہ سے ضائع ہونے والی رقم سے بھی بہت کم ہے۔
ملک بھر میں روزانہ کی بنیاد پر 2 سے لے کر 4 پہیوں والی گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور آنے والے سال میں گاڑیوں کی تعداد انتہائی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہوگی اور اگر ان بڑھتی ہوئی گاڑیوں کو منظم انداز میں کنٹرول نہ کیا گیا تو خطرہ ہے کہ پاکستان میں حادثات کی تعداد میں اور تیزی سے اضافہ ہوتا چلا جائے گا.