پاکستان

اقوام متحدہ نے اسلام آباد کا فیملی اسٹیشن کا درجہ بحال کردیا

غیر ملکی حکام کے این او سی کے لیے آسان پالیسی زیر غور ہے،سیاحت کے فروغ اورسیکیورٹی یقینی بنانے کا کام جاری ہے، وزیرداخلہ

اقوام متحدہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی سیکیورٹی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 12 سال بعد بین الاقوامی سطح پر فیملی اسٹیشن کا درجہ بحال کردیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے اقوام متحدہ کے وفد ملاقات جہاں آئی جی اسلام آباد بھی موجود تھے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اسلام آباد کی سکیورٹی صورت حال سے مطمئن ہیں۔

اس موقع پر وزیر داخلہ نے اسلام آباد پولیس اور قانون نافذکر نے والے اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔

آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ کی تجویز کردہ پالیسی کے تحت اسلام آباد کی صورت حال اور ماحول میں واضح بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اقوام متحدہ نے پاکستان کو 'فیملی اسٹیشن' قرار دے دیا

وزیرداخلہ اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ غیر ملکی حکام کے این او سی کے حصول کو آسان بنانے کے لیے پالیسی زیر غور ہے، سیاحت کے فروغ اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کام جاری ہے۔

ملاقات کے موقع پر اقوام متحدہ نے 12 سال بعد اسلام آباد کا بین الاقوامی سطح پر فیملی اسٹیشن کا درجہ بحال کر دیا۔

رواں برس جون میں اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل سول سروس کمیشن کے چیئرمین کی جانب سے اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کو ایک خط میں کہا گیا تھا کہ وہ پاکستان کو 'نان فیملی اسٹیشن' کے درجے سے نکال رہے ہیں جس کا اطلاق 14 جون 2019 سے ہوگا۔

مزید پڑھیں:گزشتہ 10 برس میں دہشتگردی کے بڑے واقعات

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اقوام متحدہ کے شعبہ تحفظ و سلامتی کے اَنڈر سیکریٹری جنرل کی سفارش پر کیا، جنہوں نے اسلام آباد کی سیکیورٹی صورت حال کا جائزہ لیا اور اقوام متحدہ کے ملازمین پر اہل خانہ کو ساتھ رکھنے کی عائد پابندی ہٹانے کی سفارش کی۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے اسلام آباد کا فیملی اسٹیشن کادرجہ 2008 میں میریٹ ہوٹل پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد واپس لے لیا تھا۔

اسلام آباد کے فائیو اسٹار ہوٹل میریٹ میں 20 ستمبر 2008 کو ایک خود کش بمبار نے بارود سے بھرا ٹرک دھماکے سے اڑا دیا تھا جس کے نتیجے میں 60 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔