لائف اسٹائل

آسکر کیلئے 'لال کبوتر' کے انتخاب پر پاکستانی ستارے پرجوش

فلم کا نام جلد ہی 92 ویں اکیڈمی (آسکر) ایوارڈز کی غیر ملکی فلموں کی کیٹیگری کے لیے بھجوایا جائے گا۔

پاکستان کی رواں سال ریلیز ہونے والی فلم 'لال کبوتر' کو فلمی دنیا کے سب سے معتبر اور اعلیٰ ایوارڈز آسکرز کی 92ویں تقریب میں غیر ملکی زبان کی فلم کے زمرے میں نامزدگی کے لیے منتخب کرلیا گیا۔

شرمین عبید چنائے کی سربراہی میں کام کرنے والی اس پاکستانی کمیٹی کا حصہ زیبا بختیار، ضرار کھوڑو، زیب النساء حامد، سرمد کھوسٹ، عاصم عباسی، رضوان بیگ، جمیل بیگ، صنم سعید اور حمنہ زبیر بھی ہیں۔

خیال رہے کہ فلم 'لال کبوتر' میں منشا پاشا اور احمد علی اکبر نے مرکزی کردار نبھائے تھے۔

مزید پڑھیں: آسکر ایوارڈز کیلئے پاکستانی انٹری کے طور پر 'لال کبوتر' کا انتخاب

اس فلم کو مداحوں اور تجزبہ کاروں دونوں کی جانب سے مثبت ریویوز ملے اور اب اس کے آسکر میں نامزدگی کے انتخاب پر بھی پاکستانی ستارے اپنی خوشی کا اظہار کررہے ہیں۔

فلم کی مرکزی اداکارہ منشا پاشا نے اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔

اداکارہ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ان کے 6 سالہ کیریئر میں یہ فلم کرنا ایک بہترین پروجیکٹ رہا۔

شوبز سے تعلق رکھنے والی دیگر شخصیات نے بھی فلم کی ٹیم کو مبارکباد دی۔

اداکارہ مہوش حیات نے بھی اس حوالے سے ٹویٹ کی۔

عائشہ عمر نے لکھا کہ انہیں یہ خبر سن کر بےحد فخر محسوس ہورہا ہے۔

شائستہ لودھی نے لکھا کہ یہ پاکستان کے لیے بہترین خبر ہے۔

سماجی کارکن جبران ناصر نے بھی فلم کی پوری ٹیم کو سوشل میڈیا پر مبارکباد دی۔

یاد رہے کہ فلم لال کبوتر کراچی کے ایک ٹیکسی ڈرائیور کی کہانی ہے جو اپنے حالات بہتر بنانے کے لیے دبئی جانا چاہتا ہے اور اس واسطے اسے 3 لاکھ روپے درکار ہیں، جن کو حاصل کرنے کے لیے وہ اپنے جرائم پیشہ دوستوں کے ساتھ مل کر ٹیکسی چھیننے جانے کا ڈراما کرتا ہے اور اس ڈرامے کے دوران اس کی ملاقات حادثاتی طور پر ایک لڑکی سے ہوجاتی ہے جس کے صحافی شوہر کو ایک مقامی بلڈر نے نامعلوم ٹارگٹ کلر کے ہاتھوں قتل کروادیا ہوتا ہے۔

اس فلم کی ہدایات کمال خان نے دی ہیں جبکہ ہانیہ چیمہ اور کامل چیمہ ایگزیکٹیو پروڈیوسر ہیں۔