کاروبار

رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران ترسیلات زر میں 8 فیصد کمی

اس کمی کی وجہ روپے کی بے قدری ہے، بیرون ملک سے پاکستانی کم ڈالرز بھیج رہے ہیں، یہاں زیادہ روپے مل جاتے ہیں، تاجر

رواں مالی سال 20-2019 کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے جانے والے ترسیلات زر میں 8 فیصد کمی واقع ہوگئی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس کمی نے عید الاضحیٰ کے بعد کے اثرات کی عکاسی کی۔

اس میں مزید کہا گیا کہ جولائی کے مہینے میں ترسیلات زر 2 ارب 3 کروڑ ڈالر تھیں تاہم اگست میں 34 کروڑ 84 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر ایک ارب 69 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

دوسری جانب مجموعی طور پر جولائی اور اگست میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 3 ارب 73 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں، جبکہ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران یہ 4 ارب 7 کروڑ ڈالر تک تھیں۔

مزید پڑھیں: رواں مالی سال: 11 ماہ میں ترسیلات زر 10 فیصد بڑھ کر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں

رواں مالی سال کے دوران اس میں 8 فیصد کمی واقع ہوئی جو تقریباً 34 کروڑ ڈالر ہے۔

ان ترسیلات زر میں نمایاں کمی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے موصول ہونے والی ترسیلات میں دیکھنے میں آئیں جو 15.60 فیصد کمی کے ساتھ 77 کروڑ 58 لاکھ 40 ہزار ڈالر تک محدود رہی۔

ایس بی پی کی جانب سے بتایا گیا کہ ترسیلات میں آنے والی کمی کے تمام ہی ممالک سے دیکھی گئی ہے جن میں سعودی عرب بھی شامل ہے جہاں موجود پاکستانیوں نے گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال 6 فیصد کم ترسیلات بھیجیں اور یوں پاکستان میں صرف اس ملک سے 84 کروڑ 85 لاکھ ڈالر ہی موصول ہوسکے۔

اعداد و شمار کے مطابق امریکا وہ واحد ملک رہا جہاں ترسیلات زر میں مثبت اشاریے دیکھنے میں آئے۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر میں 8.45 فیصد اضافہ، 17 ارب ڈالر سے متجاوز

رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے 1.2 فیصد اضافے کے ساتھ مجموعی طور پر 62 کروڑ 97 لاکھ 90 ہزار ڈالر پاکستان بھیجے، تاہم گزشتہ برس ترسیلات زر میں 33 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے رواں مالی جولائی اور اگست میں 7.4 فیصد کمی کے ساتھ 54 کروڑ 94 لاکھ 70 ہزار امریکی ڈالر پاکستان بھیجے، جبکہ گزشتہ برس اس میں 33.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

خلیج تعاون کونسل ممالک سے مجموعی طور پر ترسیلات زر میں 9.13 فیصد کمی واقع ہوئی جو کم ہو کر 35 کروڑ 66 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہے جبکہ ملائیشیا سے 2 فیصد کمی کے ساتھ 28 کروڑ 35 لاکھ ڈالر کی ترسیلات پاکستان بھیجی گئیں۔

مزید پڑھیں: مالی سال 19: ترسیلات زر 9 فیصد بڑھ کر 21 ارب ڈالر سے متجاوز

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے ترسیلات زر میں آنے والی کمی کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ عید الاضحیٰ کے بعد کا اثر انتہائی اہم ہے، تاہم اس میں کمی کی بڑی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ہونے والی نمایاں کمی بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں ہونے والی کمی کی وجہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ڈالرز بھیجنے میں کمی کی کیونکہ انہیں کم ڈالرز میں بھی زیادہ پاکستانی روپے موصول ہورہے ہیں۔

تاہم اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر میں کمی کی وجہ سے عید الاضحیٰ کے بعد کے اثرات ہیں۔


یہ خبر 14 ستمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی