کیا بھارت کا چندریان ٹو مشن ناکام ہوگیا؟
6 ستمبر کا دن شروع ہوتے ہی دنیا بھر کی سائنس کیمیونیٹیز اور اداروں کا رخ بھارت کے خلائی تحقیقاتی ادارے "انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن" کی جانب ہو چکا تھا۔
ادارے کی جانب سے جاری کردہ اعلان کے مطابق بھارت کے چاند کے جنوبی قطب کی جانب بھیجے جانے والے مشن چندریان ٹو کو پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق ایک سے ڈیڑھ بجے کے درمیان لینڈ کرنا تھا جس کی براہ راست کوریج کی جارہی تھی اور بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اس تاریخی واقعے کو دیکھنے کے لیے مشن کنٹرول سینٹر میں موجود تھے، مگر بدقسمتی سے چندریان ٹو سے منسلک وکرم لینڈر کا رابطہ چاند پر لینڈ کرنے سے صرف چند منٹ پہلے مشن کنٹرول سینٹر سے منقطع ہو گیا جو تاحال بحال نہیں ہوسکا۔
جس کے فوراً بعد ہی سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کا ایک طوفان برپا ہوگیا کہ وکرم لینڈر کریش لینڈنگ کے بعد چاند کی سطح سے ٹکرانے یا لینڈنگ سے قبل ہی آگ بھڑک اٹھنے کے باعث تباہ ہو گیا ہے۔ اس سلسلے میں پہلی قیاس آرائی نیدرلینڈز کی ریڈیو ٹیلی اسکوپ "سیز باسا" کی جانب سے ٹویٹر پر کی گئی، جو لینڈنگ کی ڈوپلر شفٹ کو مسلسل نوٹ کر رہی تھی۔