سائنس و ٹیکنالوجی

گوگل فوٹوز کو میسجنگ ایپ بنانے کی تیاری

گوگل اپنی مقبول ترین فوٹوز ایپ میں ایسی تبدیلیاں کررہا ہے جو اسے میسجنگ ایپ بنانے میں مدد دیں گی۔

اسٹوریز ایسا فیچر ہے جو اسنیپ چیٹ نے متعارف کرایا اور مقبول بھی ہوا جس کے بعد انسٹاگرام، فیس بک، میسنجر اور واٹس ایپ میں بھی اسے بہت زیادہ مقبولیت ملی۔

ایسا لگتا ہے کہ اسی سے متاثر ہوکر گوگل نے اپنی فوٹو ایپ فوٹوز میں نیا فیچر میموریز متعارف کرایا ہے جو کہ انسٹاگرام سے بہت زیادہ ملتا جلتا ہے۔

اس فیچر میں صارفین پرانی تصاویر اور ویڈیوز اسٹوریز جیسے فارمیٹ میں دیکھ سکیں گے۔

اس سے قبل گوگل فوٹوز میں پرانی تصاویر کے لیے ری ڈسکور دس ڈے نامی فیچر تھا جو ایپ کے اسسٹنٹ ٹیب میں منتقل کیا گیا تھا مگر میموریز نامی فیچر سب سے اوپر انسٹاگرام اسٹوریز جیسی شکل میں چھوٹے سرکل میں نظر آئے گا، جن میں ایک سال پرانی تصاویر یا ویڈیوز سے آغاز ہوگا اور پھر پیچھے چلتا جائے گا۔

تاہم ہر تصویر یا ویڈیو کو میموری کے طور پر نہیں دیکھا جاسکے گا بلکہ ایک الگورتھم ان کا انتخاب کرے گا، یہ فیچر آج سے تمام صارفین تک پہنچنا شروع ہوجائے گا۔

فوٹو بشکریہ گوگل

مگر گوگل فوٹوز میں یہی نیا اضافہ نہیں ہورہا بلکہ آنے والے مہینوں میں تصاویر اور ویڈیوز کو دوستوں اور گھروالوں کے ساتھ شیئر کرنے کا طریقہ کار بھی انسٹاگرام کے فیچر ڈائریکٹ میسجز جیسا ہونے والا ہے۔

جہ ہاں واقعی فوٹوز بہت جلد گوگل کی نئی میسجنگ ایپ بھی بننے والی ہے جو اس سے قبل ایلو، ڈو، ہینگ آﺅٹس، گوگل چیٹ اور متعدد دیگر ایپس کی شکل میں اس میدان میں ناکامی کا منہ دیکھ چکا ہے۔

اس کے علاوہ تصاویر کے پرنٹ آﺅٹ کا فیچر بھی متعارف کرایا جارہا ہے مگر فی الحال وہ صرف امریکا تک ہی محدود ہوگا۔

تاہم ان تمام سوشل فیچرز کی بدولت گوگل کو توقع ہے کہ اس کی مقبول ترین ایپس میں سے ایک گوگل فوٹوز کے ذریعے وہ مزید آمدنی کے حصول کے ذرائع بناسکے گا۔

خیال رہے کہ گوگل فوٹوز استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک ارب سے زائد ہے۔