چند سیکنڈز میں حقیقت کے قریب تر جعلی ویڈیوز بنانے والی ایپ
ایک سیلفی اپ لوڈ کرنے سے حقیقی ویڈیوز کو جعلی ویڈیوز میں بدلنے والی ایپ کو سیکیورٹی رسک قرار دے دیا گیا۔
انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کے اس دور میں کسی بھی واقعے کی جعلی ویڈیوز اور تصاویر کو وائرل کرنا کوئی نئی بات نہیں۔
تاہم گزشتہ 2 سال میں ’ٹک ٹاک، ڈیپ فیک اور حال ہی میں مشہور ہونے والی ’فیس ایپ‘ کے بعد انٹرنیٹ پر جعلی اور غلط مواد کے پھیلنے میں اضافہ دیکھا گیا۔
لیکن اب چینی کمپنی نے انٹرنیٹ پر جعلی مواد کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرنے والی ایک اور نئی ایپلی کیشن تیار کرلی، جس کے ریلیز کے چند گھنٹوں بعد ہی اسے سیکیورٹی رسک قرار دے دیا گیا۔
جی ہاں، چین میں ’ٹنڈر‘ کے چینی ورژن کی ڈیٹنگ ایپلی کیشن بنانے والے گروپ مومو کی جانب سے ’زاؤِ' نامی ایپلی کیشن کو سیکیورٹی مسئلہ قرار دے کر اس پر پابندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔