دنیا

سری لنکن عدالت نے مسلمان جماعت کے خلاف مظاہروں پر پابندی لگادی

پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ 2 قوم پرست گروہ سری لنکن دارالحکومت میں ہونے والے اجتماع میں خلل ڈالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

کولمبو: سری لنکا کی عدالت نے 2 سخت گیر بودھ تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کے مذہبی دن (عاشور) کے خلاف مظاہرہ کرنے پر پابندی لگادی۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں پولیس ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ کولمبو کی مجسٹریٹ عدالت نے بودھ راہبوں کی سربراہی میں 2 گروہوں کو روکنے کے احکامات جاری کیے، جنہوں نے کولمبو میں داؤدی بوہرہ جماعت کے اجتماع میں خلل ڈالنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

خیال رہے کہ عاشورہ کے سلسلے میں 10 روز تک جاری رہنے والے مذہبی اجتماعات میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے تقریباً 25 ہزار افراد کولمبو پہنچ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شدت پسند بدھ مت مسلم مخالف حملوں کے ذمہ دار ہوسکتے ہیں، سری لنکن حکام

ترجمان پولیس رُوان گناسیکرا کا کہنا تھا کہ انہیں یہ اطلاع ملی تھی کہ 2 قوم پرست گروہ سری لنکن دارالحکومت میں ہونے والے اجتماع میں خلل ڈالنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، تاہم اب مذکورہ مقام پر پولیس اور دستوں کو تعینات کرکے سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ یہ گروہ کس طرح کی منصوبہ بندی کررہے تھے لیکن قوم پرست گروہ عموماً مذہبی اقلیتوں کے خلاف سخت گیر کارروائیاں کرتے ہیں۔

چنانچہ اتنی بڑی تعداد میں زائرین کا انتظام کرنے کے لیے کولمبو کی مرکزی ’شیعہ حسینی مسجد‘ کے قریب اہم شاہراہ کے ایک حصے کو بند کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: سری لنکا میں فوج کی نگرانی میں نماز جمعہ کی ادائیگی

واضح رہے کہ داؤدی بوہرہ جماعت کے روحانی پیشوا سیدنا مفضل سیف الدین اجتماعات کی سربراہی کرنے کے لیے بدھ کو کولمبو پہنچے تھے، جہاں وہ سری لنکن رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔

یہ اجتماعات 3 مسیحی گرجا گھروں اور 3 ہوٹلز میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے 4 ماہ بعد منعقد ہورہے ہیں جس میں 258 افراد ہلاک جبکہ 500 زخمی ہوگئے تھے۔


یہ خبر 2 ستمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔