حضرت عمر فاروقؓ کا یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے
خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یوم شہادت یکم محرم الحرام بمطابق 10 اگست کو کراچی سمیت ملک بھر میں انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔
حضرت عمر فاروق کے یوم شہادت کے سلسلے میں کراچی اور دیگر شہروں میں مذہبی تنظیموں کی جانب سے ریلیاں نکالی جارہی ہیں اور رہنما اپنے خطابات میں خلیفہ دوم کی اسلام کے لیے خدمات کو اجاگر کر رہے ہیں۔
حضرت سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ موجودہ سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے، آپ کا نام عمر بن خطاب، لقب 'فاروق' اور کنیت 'ابو حفصہ' تھی۔
پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی جانب سے نبوت کے اعلان کے چھٹے سال حضرت عمرؓ نے 35 برس کی عمر میں اسلام قبول کیا جس کے بعد حضرت محمدﷺ کے شانہ بشانہ رہے۔
حضرت عمر نے مدینہ منورہ ہجرت کے بعد تمام غزوات میں حصہ لیا۔
آپؓ کی خدمات، جرات و بہادری، فتوحات، شان دار کردار اور کارناموں سے اسلام کا چہرہ روشن ہے۔
حضرت عمرؓ کا زمانہ خلافت اسلامی فتوحات کا دور تھا جس میں اسلامی سلطنت کی حدود 22 لاکھ مربع میل تک پھیلی ہوئی تھیں۔
آپ نے دو بڑی طاقتوں ایران اور روم کو شکست دی، بیت المال کا شعبہ فعال کیا، اسلامی مملکت کو صوبوں اور اضلاع میں تقسیم کیا، عشرہ خراج کا نظام نافذ کیا اور پولیس کا محکمہ قائم کیا۔
27 ذی الحج 23 ہجری کو نماز فجر کی امامت کے دوران ابو لولو فیروز نامی مجوسی نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خنجر سے زخمی کر دیا جس کے تین روز بعد یکم محرم الحرام 24 ہجری کو آپؓ نے جام شہادت نوش فرمایا۔
آپؓ روضہ رسولؐ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو مبارک میں مدفن ہیں۔