کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے جاوید میانداد کا لائن آف کنٹرول کے دورے کا اعلان
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز جاوید میانداد نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور لائن آف کنٹرول پر جارحیت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے کھیلوں سمیت تمام شعبوں کی اہم شخصیات کے ہمراہ لائن آف کنٹرول پر جانے کا اعلان کردیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو بیان میں سابق عظیم بلے باز نے کہا کہ وہ امن کے لیے سرحد پر جائیں گے اور کھیلوں سمیت تمام شعبوں کی اہم شخصیات کو لائن آف کنٹرول پر لے جا کر احتجاج کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر امن کا جھنڈا لے کر جاؤں گا لیکن اگر اس کے باوجود بھی امن قائم نہ ہوا تو بھی وہ دنیا بھر سے لوگوں کے ہمراہ سرحد کا دورہ ضرور کریں گے۔
جاوید میانداد نے ویڈیو بیان میں دنیا بھر کے تمام عظیم کرکٹرز کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ احتجاج سے دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی مظالم کی جانب مبذول کروانا چاہتا ہوں۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ ہم سرحد پر جا کر پیغام دیں گے کہ ہم امن چاہتے ہیں، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے کیونکہ کوئی بھی پاکستان اور مسلمانوں کو کشمیریوں سے الگ نہیں کر سکتا۔
جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اور بھارت پرامن طریقے سے تمام معاملات ختم کریں اور جس کا جو حق ہے اسے وہ دے کر آزاد کیا جائے۔
124 ٹیسٹ اور 233 ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے مایہ ناز بلے باز نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کبھی ختم نہیں ہوسکتی، دنیا میں نئے ملک بنتے رہیں گے اور یہ ایک سسٹم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح پاکستان کو بننے سے کوئی نہیں روک سکا، بالکل اسی طرح کشمیر کو آزاد ہونے سے بھی کوئی نہیں روک سکتا۔
بعدازاں انہوں نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ انہیں دنیا بھر میں انسانیت سے محبت کرنے والوں کی جانب سے بہت مثبت ردعمل ملا ہے اور لوگوں سے درخواست کی کہ وہ بتائیں کہ کس تاریخ کو لائن آف کنترول کا دورہ کیا جائے۔