پاکستان

چترال میں آندھی کے باعث پیراگلائیڈر جاں بحق

خواجہ شیراز 10 برس سے پیراگلائیڈنگ سے منسلک تھے، وہ سیاحوں کوچترال اور ملک کے شمالی علاقوں میں لے کر آتے تھے،قریبی دوست

خیبر پختونخوا (کے پی) کے ضلع چترال میں تیز آندھی کے نیتجے میں لاہور سے تعلق رکھنے والے پیراگلائیڈر خواجہ شیراز ناصر دوران اڑان اونچائی سے گر کر جاں بحق ہوگئے۔

سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ 35 سالہ خواجہ شیراز ناصر نے چترال کے علاقے موغلاشٹ سے چاریرا کی جانب اڑان بھری تھی کہ تیز آندھی کے نتیجے میں وہ بلندی سے آگرے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیرا گلائیڈر کی کمر میں شدید چوٹیں آئی تھیں اور انہیں زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا، جہاں وہ دم توڑ گئے۔

بعد ازاں ان کی نعش کو ایمبولینس کے ذریعے لاہور روانہ کردیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق خواجہ شیراز میجر (ر) شاہد ناصر کے بیٹے اور نامور ادارکارہ بشریٰ انصاری کے بھانجے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:نانگا پربت پر برطانوی اور اطالوی کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی تصدیق

جاں بحق پیراگلائیڈر کے قریبی دوست کا کہنا تھا کہ خواجہ شیراز گزشتہ 10 برس سے پیراگلائیڈنگ سے منسلک تھے اور وہ ایڈونچر ٹریول پاکستان کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو تھے، لاہور میں قائم یہ کمپنی خاص کر کوہ پیمائی کے حوالے سے مہمات اور ٹور آپریٹر کے طور پر کام کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواجہ شیراز سیاحوں کو مہم جوئی کے لیے چترال اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں لاتے تھے۔

علاوہ ازیں ہندوکش پیراگلائیڈنگ ایسوسی ایشن نے خواجہ شیراز ناصر کی اچانک موت پر افسوس کا اظہار کیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔

یاد رہے کہ رواں برس کے اوائل میں نانگا پربت سر کرنے کی مہم پر گئے ہوئے برطانوی اور اطالوہ کوہ پیما بھی ہلاک ہو گئے تھے۔

پاکستان میں تعینات اطالوی سفیر اسٹیفانو پونتیکوروو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں دونوں کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'فضائی تصاویر سے دونوں کوہ پیماؤں کی لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے'۔

انہوں نے لکھا تھا کہ 'میں یہ افسوس کے ساتھ اعلان کر رہا ہوں کہ دونوں کی تلاش باضابطہ طور پر ختم ہوگئی ہے اور تلاش کرنے والی ٹیم نے تصدیق کردی کہ 5 ہزار 900 میٹر کی بلندی پر جو خاکہ کھینچا گیا وہ ڈینیئل اور ٹام کا ہی ہے'۔