دنیا

مسئلہ کشمیر: فرانسیسی صدر کا بھارت سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے پر زور

فرانس کے صدر نے نریندر مودی سے ملاقات میں دونوں ممالک میں جاری کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھارتی وزیر اعظم سے ملاقات کی جس میں انہوں نے جی 7 سمٹ کے حوالے سے تبادلہ کیا اور ساتھ ہی مسئلہ کشمیر پر پاکستان سے مذاکرات پر بھی زور دیا۔

گزشتہ روز ہونے والی ملاقات جی 7 سمٹ سے قبل ہونے والے میراتھون ڈے کا حصہ تھی۔

خیال رہے کہ نریندر مودی جی 7 اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کریں گے۔

ایمانوئل میکرون نے اس سے قبل برطانیہ کے نئے وزیر اعظم بورس جونسن اور یونان کے وزیر اعظم سے ملاقات بھی کی تھی۔

مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر پر مودی سے بات کروں گا، ڈونلڈ ٹرمپ

ایمانوئل میکرون نے بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعات کو باہمی طور پر حل کرنے کی ضرورت اور کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا۔

واضح رہے کہ 5 اگست کو نریندر مودی نے مسلمان اکثریتی مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری ختم کرکے خطے میں مزید ہزاروں فوجی تعینات کردیئے تھے۔

نریندر مودی نے کشمیر کے حوالے سے اپنے بیان میں کوئی بات نہیں کی۔

قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امید ظاہر کی تھی کہ فرانس خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔

فرانس کے وزیر خارجہ جین یویس لی ڈریان سے ٹیلی فونک رابطہ قائم کرتے ہوئے انہوں نے بھارتی اقدامات کے پیش نظر خطے میں امن و سلامتی کے سنگین خدشات کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔

انہوں نے فرانس کو بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے خاتمے اور عوام کے مسائل میں کمی کرنے پر زور دینے کا کہنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس کے قومی دن کے موقع پر پولیس اور مظاہرین میں پرتشدد جھڑپیں

فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فرانس کو صورتحال پر تشویش ہے اور چاہتا ہے کہ دونوں ممالک باہمی مذاکرات کی جانب قدم بڑھائیں'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'اس بات کی یقین دہانی ہونی چاہیے کہ مزید کشیدگی نہ ہو اور یہی پیغام فرانس کا بھارت کے لیے بھی ہے'۔

بعد ازاں اس ہی روز فرانسیسی حکام کا کہنا تھا کہ صدر ایمانوئل میکرون مقبوضہ کشمیر تنازع کے حوالے سے پیرس میں بھارتی وزیر اعظم سے ہونے والی 2 ملاقاتوں میں بات کریں گے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جونسن نے بھی کشمیر کے مسئلے پر نریندر مودی کو فون کرکے کہا تھا کہ دونوں ممالک میں جاری کشیدگی کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔