دنیا

افغانستان میں یومِ آزادی پر دھماکے، 66 افراد زخمی

صوبے ننگرہار میں 10 دھماکوں کے نتیجے میں 20 بچے بھی زخمی ہوئے، حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔

افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں 100ویں یومِ آزادی کی تقریب میں بم دھماکوں کے نتیجے میں 66 افراد زخمی ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کے نائب ترجمان نور احمد حبیبی نے بتایا کہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں 10 دھماکے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اکثر افراد کو معمولی زخم آئے جنہیں مقامی ہسپتال میں علاج کے بعد گھر واپس بھیج دیا گیا۔

حملے کی ذمہ داری کسی گروہ یا تنظیم نے فوری طور پر قبول نہیں کی، لیکن ننگرہار صوبے میں طالبان اور داعش سے وابستہ گروہ سرگرم ہیں۔

مزید پڑھیں: کابل: شادی کی تقریب میں دھماکا، 63 افراد ہلاک

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق جلال آباد میں واقع مارکیٹ کے قریب بم نصب تھے جہاں سیکڑوں افراد یومِ آزادی کی تقریب میں شریک تھے۔

محکمہ صحت کے سینئر عہدیدار فہیم بشیری نے بتایا کہ دھماکوں کے نتیجے میں 66 افراد زخمی ہوئے جن میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔

ایک دکاندار نے بتایا کہ مارکیٹ اسکوائر پر ہونے والے بم دھماکے میں ان کا ایک بھتیجا اور 2 بیٹے بھی زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ’بچے مارکیٹ میں یومِ آزادی منانے پر بضد تھے جہاں بم دھماکے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوئے‘۔

علاوہ ازیں افغانستان کے مشرقی صوبے لغمان کے دارالحکومت میں جنگجوؤں کی جانب سے 5 راکٹ داغے گئے جس کے باعث یومِ آزادی کی تقاریب متاثر ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں خودکش حملہ، 9 افراد ہلاک، 12 زخمی

اس حوالے سے صوبائی حکام نے بتایا کہ حملے میں 6 شہری زخمی بھی ہوئے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ ’یوم آزادی کی باضابطہ تقریب ختم ہوچکی تھی، جس وقت راکٹ داغے گئے لوگوں کو کھانا پیش کیا جارہا تھا جس کے نتیجے میں 6 شہری زخمی ہوگئے‘۔

دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے کابل میں یوم آزادی کے موقع پر کیے گئے خطاب میں جنگجوؤں کے محفوظ مقامات کے خاتمے میں عالمی برادری سے افغانستان کا ساتھ دینے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: کابل: خودکش حملے میں 4 افراد ہلاک، 4 امریکی فوجی زخمی

انہوں نے کہا کہ ’داعش کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی، ایسے حملوں کی بنیاد طالبان نے رکھی ہے‘۔

تاہم اشرف غنی نے اپنی تقریر میں امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے پر مذاکرات سے متعلق کوئی بات نہیں کی جس کے تحت طالبان کی جانب سے امن و امان کی ضمانت پر امریکی فوجیوں کا مکمل انخلا ہوگا۔

طالبان نے یومِ آزادی پر جاری بیان میں کہا کہ وہ افغانستان سے تمام غیر ملکی فورسز کے انخلا کے منتظر ہیں۔

انہوں نے کہا ’وہ دن قریب ہے جب یہ حملہ آور مکمل طور پر ہمارے ملک سے چلے جائیں گے جن سے پہلے یہاں برطانیہ اور روس تھے‘۔

خیال رہے کہ افغانستان نے 19 اگست 1919 کو برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی۔