اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو گھروں میں نظر بند کیا جاسکتا ہے، ان کی آوازوں کو اپنے گھر اور سرزمین میں نہیں سنا گیا ہو لیکن آج ان کی آواز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سنی گئی۔
سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے، جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خط پر 72 گھنٹوں میں سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا، جس میں مسئلہ کشمیر پر اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کے مطالبے میں تعاون کرنے پر چین کے شکر گزار ہیں۔
دوران بریفنگ ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز آج اعلیٰ ترین سفارتی سطح پر سنی گئی، کشمیری تنہا نہیں ہیں، ان کی آواز، ان کی حالتِ زار، مشکلات، تکالیف، اذیتوں، بھارتی قبضے اور اس کے نتائج کو آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سنا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ کشمیر عالمی سطح پرمتنازع علاقہ ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ اس اجلاس کے انعقاد کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن ہم سلامتی کونسل کے تمام 15 رکن ممالک کے شکر گزار ہیں، جنہوں نے اجلاس طلب کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس نے ایک مرتبہ پھر مقبوضہ کشمیر سے متعلق قراردادوں کی توثیق کی ہے، پاکستان، مقبوضہ کشمیر کے تنازع کے پرامن حل کے لیے تیار ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ سلامتی کونسل کے آج کے اجلاس سے مقبوضہ کشمیر کو اندرونی معاملے قرار دینے کا بھارتی دعویٰ مسترد ہوگیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا مقبوضہ کشمیر اور وہاں کی صورتحال پر بات چیت کررہی ہے، ساتھ ہی انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق چینی مندوب کے بیان کا حوالہ بھی دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بلا خوف تشدد کرکے غیر معمولی صورتحال قائم کی ہوئی ہے، سلامتی کونسل میں اس پر بھی بات چیت کی گئی۔
ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ اجلاس سے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا، جنہوں نے کہا کہ یہ پہلا قدم ہے جو پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جانب سے اٹھایا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ یہ پہلا قدم ہے لیکن آخری نہیں، یہ سلسلہ رکے گا نہیں، یہ صرف اس وقت ختم ہوگا، جب مقبوضہ کشمیر کے عوام کو انصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو گھروں میں نظر بند کیا جاسکتا ہے، ان کی آوازیں اپنے گھر اور سرزمین پر شاید نہ سنی گئی ہوں لیکن آج ان کی آواز اقوام متحدہ میں سنی گئی اور سنی جائے گی جبکہ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کی سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
ملیحہ لودھی نے اپنی گفتگو کے اختتام میں 50 سال میں پہلی مرتبہ مسئلہ کشمیر پر اجلاس طلب کرنے پر سلامتی کونسل کا شکریہ ادا کیا۔
سلامتی کونسل کے تمام اراکین کے مشکور ہیں، وزیرخارجہ