پاکستان

عمران خان اور ٹرمپ میں رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات چیت

وزیراعظم اور امریکی صدر میں ٹیلیفونک رابطے میں علاقائی امن کو درپیش خطرات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ نے بتایا کہ عمران خان اور ڈونلڈٹرمپ کے مابین گفتگو کا دورانیہ طویل تھا اور اس میں خطے کی مجموعی صورتحال، خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

مزیدپڑھیں: اقوام متحدہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر 'زیادہ تحمل' دکھانے کا مطالبہ

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ عمران خان نے امریکی صدر کو پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا اور انہیں اعتماد میں لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس سے قبل وزیراعظم نے امریکی صدر کو مقبوضہ وادی کی مخدوش صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس 50 سال بعد ہوا، جسے پاکستان کی سفارتی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

اپنے پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ’دونوں رہنماؤں کے مابین افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’پاکستان افغان امن عمل کی پہلے بھی حمایت کرتا تھا اور آج بھی اسے حتمی شکل دینے کے لیے کوشاں ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے مقبوضہ کشمیر کا معاملہ اقوام متحدہ لے جانے کا مطالبہ

شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ ’ہم نے اسلام آباد اور کابل کے مابین مشترکہ بہتری اور امن و استحکام کے لیے قدم اٹھائے اور مستقبل میں بھی اٹھاتے رہیں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے رونما ہونے والے نئے حالات کے تناظر میں مزید رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ’پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں امریکا، برطانیہ، روس کو اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کردیا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پی فائیو کے 5 میں 4 ممبران سے براہ راست رابطہ ہوچکا ہے اور پاکستان کے موقف سے آگاہ کردیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 500 سے زائد حریت رہنما و کارکنان گرفتار

وزیر خارجہ نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ فرانس کے صدر سے بھی عمران خان کی گفتگو ہوجائے تاکہ وہ بھی ہمارے موقف سے آگاہ ہوجائیں۔

بعدازاں امریکی صدر کے ترجمان نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان سے بات چیت میں مقبوضہ کشمیر کے تناظر میں پاکستان اور ھارت کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کے لیے دوطرفہ مذاکرات پر زور دیا۔

ترجمان ہوگن گڈلے نے بتایا کہ گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی غور کیا۔

خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو ایک صدارتی حکم کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کا خاتمہ کردیا تھا، تاہم پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے پڑوسی ملک سے دوطرفہ تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کردیے تھے.

اس سے قبل ایک ویڈیو پیغام میں شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کو پاکستان کی سفارتی کامیابی قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تھا پاکستان کے لیے آج ایک اور بڑی سفارتی کامیابی ہے اور قوم کو مبارک باد دینا چاہتا ہوں کہ او آئی سی نے آج ایک مطالبہ کیا ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارت سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو فی الفور اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزیدپڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارت کی ‘دہشت گردی’ کی وارننگ پر سیاحوں کی واپسی

ان کا کہنا تھا کہ بھارت، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ہٹائے کیونکہ وہاں ادویات اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ یہ مطالبہ صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا کا ہے اور مجھے امید ہے کہ سلامتی کونسل بھی اسلامی دنیا کی آواز پر توجہ دے گی۔