گِدھ! فطرت کے خاکروب
ہم بات یہ ہے کہ اگرچہ گِدھ مردہ اجسام کھا کر اپنا گزارا کرتے ہیں، مگر اس کے باوجود یہ انتہائی صاف ستھرے ہوتے ہیں۔
میرے لیے وہ دن بہت خوشی اور مسرت کا دن ہوگا جب کوئی نوجوان مجھ سے کہے کہ اس نے حقیقت میں گِدھ کو دیکھا ہے، اور یہ خوشی اس وقت دگنی ہوجائے گی اگر اس نے بانو قدسیہ کا راجا گِدھ بھی پڑھ رکھا ہو۔
جی ہاں اب گِدھ کراچی کی فضاؤں میں قصہءِ پارینہ ہوچکے ہیں اور بہتری کے اقدامات نہیں ہوئے تو یہ پورے پاکستان میں ناپید ہوسکتے ہیں۔
ایک صدی کا قصہ ہے کہ کچھ ہی دیر میں گِدھوں کے قافلے جوق در جوق وہاں اتر آتے۔ کراچی کی پرانی تصاویر میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ شہر میں موجود مینارِ خموشاں کی دیواریں گِدھوں سے بھری ہوئی ہیں۔