بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باوجود گورنر اسٹیٹ بینک معیشت سے مطمئن
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور غیر یقینی کی صورتحال کے باوجود ملکی معیشت پر اطمینان کا اظہار کردیا۔
مرکزی بینک میں پاکستان کے 73ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ معیشت کو متعدد مسائل کا سامنا ہے لیکن صورتحال بھی تبدیل ہورہی ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اس وقت معیشت کمزور ہے، بے روز گاری اور مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے لیکن معیشت بھی درست سمت کی جانب گامزن ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم درست سمت میں جارہے ہیں اور اگر ہم اسی عزم کے ساتھ درست سمت میں جاتے رہے تو بہت جلد ترقی و خوشحالی سمیت حکومت کی جانب سے متعین تمام اہداف حاصل کرلیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی معیشت خطے کی معاشی ترقی پر بوجھ بن جائے گی، آئی ایم ایف
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت معاشی ٹیم ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کی منصوبہ بندی پر کام کر رہی ہے، یہ منصوبہ معاشی ترقی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ کم آمدنی والے افراد اور متوسط طبقے کے لیے مفید بھی ہوگا۔
رضا باقر نے زور دیا کہ ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج پالیسیوں میں تسلسل لانا ہے اور اگر ہم یہ تسلسل لانے میں کامیاب ہوتے ہیں تو مجھے کوئی شک نہیں کہ ملک کا مستقبل روشن ہے۔
خیال رہے کہ حکومت کی جانب اصلاحات پیکجز متعارف کروائے گئے ہیں لیکن ان کا براہ راست اثر عوام پر پڑا ہے جو ملک میں مہنگائی کا بوجھ برداشت کر رہے ہیں جو پہلے ہی تاریخی بلندی پر ہے۔
اس کے علاوہ پالیسی کے مطابق شرح سود 13.25 سے تجاوز کر چکی ہے جو معیشت کے مختلف طبقات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’اصلاحات نہ کیں تو 2024 تک پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار مزید کم ہو جائے گی‘
دوسری جانب موجودہ حکومت کی آمدن بڑھانے کی حکمت عملی بھی اس شرح سود میں اضافے کا سبب بنی ہے۔
جس کے نتیجے میں بڑھی ہوئی قیمتوں نے ملک میں غیر یقین کی صورتحال پیدا کردی ہے جبکہ اسی دوران حکومت اور تجارتی تنظیموں کے درمیان جاری تناؤ نے بھی صورتحال کو مزید گھمبیر کردیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے موجودہ صورتحال کو محسوس کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا اور قوم کو بہتری کی امید دلوائی کیونکہ ان کی یہ تقریر پوری طرح یقین دہانیوں پر ہی مشتمل تھی۔
یہ خبر 15 اگست 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی