پاکستان

ایل او سی پر جارحیت، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور پاکستان کی طرف سے سخت احتجاج ریکارڈ کروایا۔

پاکستان نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزریوں اور اس کے نتیجے میں ایک شہری کی شہادت پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرلیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 38 سالہ شہری سرفراز احمد شہید ہوگیا تھا۔

مزیدپڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ، 2 شہری جاں بحق

اس واقعے پر ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور پاکستان کی طرف سے سخت احتجاج ریکارڈ کروایا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باﺅنڈری پر مسلسل شہری آبادیوں کو جدید ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہی ہے اور 2017 سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، ان 2 برسوں میں ایک ہزار 9 سو 70 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزری کی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز آبادیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہی ہیں جو ’عالمی انسانی حقوق، انسانیت پر مشتمل قوانین اور انسانی وقار کے منافی اور مایوس کن ہے‘۔

ترجمان کا کہنا تھا بھارت کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: کرفیو میں 15 اگست کے بعد نرمی کی جائے گی، ستیا پال ملک

واضح رہے کہ رواں ماہ کی 5 تاریخ کو سیکریٹری خارجہ نے پاکستان میں تعینات بھارت کے ہائی کمشنر کو طلب کرکے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں اور کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرنے اور دیگر غیر قانونی کارروائیوں پر احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے اور بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے جبکہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر بھارت امن کو برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔

دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپس فار انڈیا اور پاکستان کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کے مطابق اپنا فرائض ادا کرنے کی اجازت دے۔

مزیدپڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کی بہتری کیلئے وقت درکار ہے، بھارتی سپریم کورٹ

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 22 اور 23 جولائی کو بھی بھارتی فورسز کی لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ سے 22 سالہ محمد ریاض اور ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں تھیں جبکہ 4 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

بعدازاں 29 جولائی کو بھی بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جبکہ اگلے ہی روز 30 جولائی کو فائرنگ کے نتیجے میں 2 شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔