مودی ہم تیار ہیں، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، وزیراعظم عمران خان
مظفرآباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب میں دنیا میں کشمیر کا سفیر بنوں گا، جنگ ہوئی تو اس کی ذمہ داری عالمی برادری پر ہوگی۔
آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے بہت بڑی اسٹریٹجک غلطی کردی جو اسے بہت مہنگی پڑے گی۔
عمران خان نے کہا کہ یہ جو آر ایس ایس کا جن بوتل سے نکل چکا ہے یہ واپس اندر نہیں آجائے گا، یہ کشمیریوں تک نہیں رکے گا یہ دلت، سکھوں تک جائے گا، مسیحیوں تک آچکا ہے، سب سے زیادہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ صرف کشمیر تک نہیں رکے گا، نفرت سے بھرا یہ نظریہ پاکستان تک آئے گا، ہمیں اطلاع ملی ہے ہم نے دو مرتبہ قومی سلامتی کا اجلاس بلایا اور پاک فوج کو بھی علم ہے کہ بھارت نے آزاد کشمیر پر حملہ کرنےکا منصوبہ بنایا ہے۔
مزید پڑھیں: 'ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے'
انہوں نے کہا کہ جس طرح پلوامہ کے بعد بھارت نے بالاکوٹ میں دراندازی کی کوشش کی تھی، اب اس نے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے آزاد کشمیر پر حملے کا منصوبہ بنایا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی کو پیغام دیتا ہوں آپ حملہ کریں اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔
پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے خطاب کے دوران بھارتی وزیراعظم کو پیغام دیا کہ پاکستانی قوم اور فوج تیار ہے آپ جو کریں گے ہم آپ کا مقابلہ کریں گے اور آخر تک جائیں گے اور بھارت کی اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ قومی غیرت ہمیں لآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی طاقت دیتا ہے، ہم اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔
مودی نے تاریخی اسٹریٹجک غلطی کی
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سامنے اس وقت آر ایس ایس کی شکل میں ایک خطرناک نظریہ کھڑا ہے جو ہٹلر کی نازی پارٹی سے متاثر ہے، میں نے دنیا میں پہلی مرتبہ بھارتی وزیراعظم کا مکرہ اور اصل چہرہ سامنے رکھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’آر ایس ایس نظریہ سمجھتا ہے کہ مسلمانوں نے ان پر سیکڑوں سالوں تک حکومت کی ہے اب ان سے بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے کیونکہ اگر یہ ہم پر حکومت نہ کرتے تو ہم عظیم قوم ہوتے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ گزشتہ کئی سالوں سے چلتا ہوا آرہا تھا، جس میں بابری مسجد کا واقعہ بھی شامل ہیں، تاہم پچھلے 5 سال کے دوران مقبوضہ کشمیر میں اس نظریے کو تقویت بخشی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل میں کوئی مستقل رکن پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے، وزیر خارجہ
وزیراعظم نے کہا کہ مودی نے اسی نظریے کا استعمال کرتے ہوئے آخری کارڈ کھیل لیا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ اس نے تاریخی اسٹریٹیجک غلطی کردی جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی نے کشمیر کو انٹرنیشنلائزڈ کردیا گیا ہے، اب کشمیر کا معاملہ پوری دنیا میں پہنچاؤں گا اور کشمیر کا سفیر بنوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ آر ایس ایس کا جن بوتل سے نکل گیا ہے، اب یہ معاملہ سکھوں، عیسائیوں اور دلت تک جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی جیسے رہنما کہہ رہے ہیں کہ قائداعظم محمد علی جناح کا نظریہ بالکل درست تھا اور بھارت کے ساتھ جاکر بہت بڑی غلطی کی۔
جنگ ہوئی تو عالمی برادری ذمہ دار ہوگی
وزیراعظم نےکہا کہ اب جو جنگ ہوگی اس کی ذمہ داری بین الاقوامی برادری پر ہوگی کیونکہ جنگیں روکنا ان کا کام تھا جو انہوں نے نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا سیکیورٹی کونسل سے مسئلہ کشمیر پر ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے دنیا کے ہر فورم پر جائیں گے اور اقوام متحدہ کے آئندہ اجلاس کے دوران دنیا دیکھے گی کہ کتنے لوگ کشمیر کے لیے باہر نکلیں گے اور احتجاج کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مودی کی جانب سے اپنا آخری کارڈ کھیلنے کے بعد اب کشمیر آزادی کی جانب جائے گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اب صرف کشمیری یا پاکستانی ہی نہیں بلکہ دنیا کے ایک ارب 25 کروڑ مسلمان اقوام متحدہ کی جانب دیکھ رہے ہیں۔
قائداعظم کو خراجِ تحسین
اپنے خطاب کے اختتام پر انہوں نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کی دور اندیش سیاست پر ان کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم آج قائداعظم کی مقروض ہے، وہ جانتے تھے کہ بیماری کی وجہ سے زیادہ عرصے تک زندہ نہیں رہ سکیں گے لیکن انہوں نے کسی کو اپنی بیماری کا علم نہیں ہونے دیا اور آخر تک مذاکرات کرکے پاکستان بنایا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ پاکستان ایک مقصد کے لیے بنا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے ایک آزاد ملک کو ریاست مدینہ کے اصولوں پر اس ملک کو کھڑا کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کی بہتری کیلئے وقت درکار ہے، بھارتی سپریم کورٹ
انہوں نے کہا کہ جب کوئی کسی کو زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کرتا ہے جیسے ہندو مت میں آر ایس ایس کرتی ہے تو وہ دین کے خلاف جاتے ہیں، ہمارا مذہب نسل پرست اور تنگ نظر نہیں ہے اور یہی پاکستان کا مقصد تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ‘میں ایک مرتبہ پھر مودی کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کشمیری عوام اب ڈرتی نہیں، آپ اس کو غلام نہیں رکھ سکتے، آپ کی اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ جو آپ آزاد کشمیر میں مہم جوئی کرنے اور ’سبق سکھانے‘ کا سوچ رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ آپ کو سب سکھایا جائے۔
وزیراعظم عمران خان کے خطاب سے قبل آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے قومی ترانے بجائے گئے جس کے بعد اس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا اور پھر بارگاہِ رِسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں گلہائے عقیدت پیش کیا گیا۔
اسپیکر آزاد جموں و کشمیر نے اجلاس کے آغاز میں وزیر اعظم عمران خان کی مظفرآباد آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
کشمیر پاکستان کے بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر
وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فاروق حیدر فاروق نے کہا ہے کہ کشمیری عوام پاکستان کے بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کے آغاز میں وزیراعظم عمران خان کی کشمیر کی قانون ساز اسمبلی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔