یومیہ کتنا گوشت کھایا جا سکتا ہے؟
عید قرباں کا موسم ہے اور تقریبا پاکستان کے ہر گھر میں تازہ گوشت وافر مقدار موجود ہے، ایسے میں ہر کسی کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ تازہ اور صحت بخش گوشت کو اپنی خوراک ضرور بنائے۔
گوشت ایک ایسی غذاء ہے جو انسانی صحت کے حوالے سے کئی طرح سے فائدہ مند ہوتا ہے اور اس کے انسانی صحت پر کئی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں، جب کہ سرخ گوشت کھانے سے کئی جان لیوا بیماریوں کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔
تاہم گوشت کی حد سے زیادہ مقدار کسی بھی انسان کے لیے فائدہ مند ثابت ہونے کے بجائے اس کے لیے مصبیت بن جاتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق سرخ گوشت کھانے والے افراد میں کینسر جیسی موضی بیماری کے امکانات کم ہوتے ہیں جب کہ یہ اضافی وزن کو کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
تاہم گوشت اس وقت ہی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے جب گوشت کی مطلوبہ اور مخصوص مقدار کھائی جائے۔
ماہرین کے مطابق بالغ افراد کو یومیہ 70 گرام جب کہ ہفتے میں 500 گرام یعنی سات دنوں میں صرف آدھا کلو گوشت کھانا چاہیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سرخ گوشت کے علاوہ جانوروں کے اعضاء سے ملنے والے گوشت کی مقدار اس سے بھی کم کھائی جائے، ورنہ صحت کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر سرخ گوشت کو روسٹ کرکے پکایا جائے تو بالغ افراد یعنی 18 برس سے زائد عمر کے لوگ روزانہ صرف 60 گرام ہی کھائیں۔
اسی طرح اگر صحت مند بکرے یا بھیڑ کے ران اور سینے کا گوشت ہو تو ایک بالغ افراد کو یومیہ 70 گرام کھانا چاہیے جب کہ ٹماٹر اور دیگر سبزی میں تیار کیے گئے سرخ گوشت کا قیمہ یومیہ 60 گرام تک کھانا چاہیے۔