شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی 3 روز بعد بھی بحال نہ ہوسکی، گھروں میں پانی داخل ہونے کے باعث مکین پریشان ہیں۔
کراچی میں ایک روز قبل ہونے والی شدید بارشوں کے باعث عید الاضحیٰ کے روز بھی نظامِ زندگی درہم برہم اور عوام سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔
بارشوں کے سبب عید گاہوں میں پانی جمع ہونے کے باعث متعدد مقامات پر عید کے اجتماعات نہ ہوسکے جبکہ قربانی کا فریضہ ادا کرنے میں بھی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
زخمی نمازیوں کو فوری طور پر ملبے سےنکال کر ہسپتال پہنچایا گیا—تصویر بشکریہ فیس بک
کئی علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہونے کے باعث مکینوں کو کھانے پینے اور دیگر بنیادی سہولیات کے حصول میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
شہر کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی 3 روز بعد بھی بحال نہ ہوسکی جس سے متعدد علاقوں میں پانی کا بحران بھی پیدا ہو گیا ہے اور لوگوں کو عید کی تیاریوں میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ادھر صبح سہراب گوٹھ کے علاقے علی گڑھ سوسائٹی میں مسجد ابو ہریرہ کی چھت گرنے سے ایک نمازی جاں بحق جبکہ 10 سے 15 زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق شخص کی شناخت خوشحال کے نام سے ہوئی جبکہ مزید 3 سے 4 افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں موسلادھار بارش، مختلف حادثات میں 11 افراد جاں بحق
دوسری جانب کورنگی صنعتی علاقے میں عبداللہ نامی شخص کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہوا جس کی لاش کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
صدر اور وزیراعظم کا کراچی کی صورتحال پر اظہار تشویش دوسری جانب بارشوں کے باعث شہر کی ابتر صورتحال پر صدر مملکت عارف علوی نے ٹوئٹر پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’میرا شہر بارشوں اور انسانی غفلت کی وجہ سے تباہ ہو گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اللہ کی عبادت کرتا ہوں اور اس کا شکر ادا کرتا ہوں اور اسی سے التجا کرتا ہوں کہ ہمیں مہلت عطا کرے تاکہ امدادی کام ہو سکیں‘۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے تمام اراکین اسمبلی کو عید، جشن آزادی اور تعطیلات کے دوران عوام کو مدد کی فراہمی کے لیے اپنے اپنے حلقوں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اس بڑے شہر کے عوام کی مشکلات اور دہائیوں سے جاری مشکلات دور کرنے کے لیے جامع پیکج تیار کررہی ہے۔
ادھر کمشنر ہاؤس مسجد میں نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سندھ بالخصوص کراچی کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔
نشیبی علاقوں میں بدستور پانی جمع ہونے کے باعث انہوں نے شہریوں سے اپیل بھی کی کہ اگر ہو سکے تو قربانی کا فریضہ عید کے دوسرے یا تیسرے روز ادا کر لیں۔
مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش، 3 افراد جاں بحق
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے برسات کے پیش نظر پوری کوشش کی ہے کہ صورتحال بہتر ہو لیکن شدید بارش کے سبب صوبے میں سب سے زیادہ جانی نقصان بجلی کی وجہ سے ہوا ہے.
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ بارش کے باعث کے-الیکٹرک چاہ رہی تھی کہ وہ پورا سسٹم بند کردیں لیکن میں نے کہا کہ یہ مسئلے کا حل نہیں اور کے- الیکٹرک کو تنبیہ کی کہ وہ بہتر انداز میں کام کرے۔
مراد علی شاہ نے دعویٰ کیا کہ برسات کے پیش نظر ہم نے ایک منصوبہ بنایا تھا کہ ہمارے نمائندے سڑکوں پر ہوں گے اور اسی منصوبے کے تحت ہمارے منتخب نمائندے اپنے حلقوں میں موجود تھے اور عوام کے ساتھ تھے۔