پاکستان

لیڈی ڈاکٹر کے رشتہ داروں کا تیماردار پر تشدد، متاثر نوجوان وینٹی لیٹر پر منتقل

نوجوان کے ساتھ موجود خواتین ان افراد سے لڑکے کو چھوڑنے کیلئے منتیں کرتی رہیں لیکن انہوں نے ان کی ایک نہ سنی، عینی شاہد

لاہور: گنگا رام ہسپتال میں مریض کی تیمار داری کے لیے آیا ہوا نوجوان لیڈی ڈاکٹر کے رشتہ داروں کے مبینہ تشدد کی وجہ سے شدید زخمی ہوگیا جبکہ اس کی حالت مزید بگڑنے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا۔

عینی شاہدین نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ سمن آباد کے رہائشی محمد علی نے اپنی دادی کے علاج میں تاخیر کی وجہ سے احتجاج کیا جو لیڈی ڈاکٹر اور اس نوجوان کے درمیان تکرار میں تبدیل ہوگیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جیسے ہی دونوں کے درمیان لفظی جنگ میں شدت آئی تو لیڈی ڈاکٹر نے اپنے رشتہ داروں کو بلوا لیا۔

جس پر تقریباً 8 سے 10 افراد ہسپتال کے ایمرجنسی یونٹ میں داخل ہوئے اور سیکیورٹی گارڈ اور پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں ہی اس نواجوان پر حملہ کردیا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب: ایم ایس، ایم ڈی ڈگری والے سیکڑوں پاکستانی ڈاکٹر برطرف

عینی شاہد کا کہنا تھا کہ پہلے ان افراد نے لڑکے کو لوہے کی سلاخوں سے تشدد کا نشانہ بنایا، اس کے بعد اسے گھسیٹے ہوئے دوسرے کمرے میں لے گئے جہاں اسے مزید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

اس موقع پر لڑکے کے ساتھ موجود خواتین ان افراد سے لڑکے کو چھوڑنے کے لیے منتیں کرتی رہیں لیکن انہوں نے ان کی ایک نہ سنی۔

اس نے یہ بھی بتایا کہ صورتحال کو گھمبیر دیکھتے ہوئے ایک دوسرے مریض کی تیمارداری کے لیے موجود شخص نے مدد کے لیے پولیس کو بلایا۔

یہ بھی پڑھیں: ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو کیسے دور رکھتا ہے؟

پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی حملہ آور زخمی حالت میں لڑکے کو چھوڑ کر جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

ڈاکٹروں کے مطابق لڑکے کو فوری طور پر ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ (ڈاکٹروں کے مطابق انتہائی نگہداشت کے وارڈ) میں منتقل کیا گیا جسے سر پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔

نوجوان کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ اس کے سر میں شدید چوٹیں آئی ہیں اور ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت نازک ہے۔

تاہم پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔


یہ خبر 11 اگست 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی