پاکستان

رانا ثنا اللہ کا داماد احاطہ عدالت سے گرفتار

سابق وزیرقانون پنجاب کو انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کیلئے لایا گیا تھا،جہاں سے رانا شہریارکو حراست میں لیا گیا۔
|

لاہور: پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کے داماد کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

منشیات اسمگلنگ کیس میں سابق وزیر قانون پنجاب کو انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، اس موقع پر اُن کے داماد رانا شہریار بھی ان سے ملنے آئے تو فیصل آباد پولیس نے انہیں احاطہ عدالت سے حراست میں لے لیا۔

پولیس کے مطابق رانا شہریار کے خلاف فیصل آباد میں مقدمہ درج ہے۔

دوسری جانب عدالت نے رانا ثنااللہ سمیت 6 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 24 اگست تک توسیع کردی۔

انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج مسعود ارشد نے رانا ثنا اللہ کے کیس کی سماعت کی، اس دوران ملزم کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ اے این ایف حکام نے جو چالان جمع کروایا ہے اس کی نقل رانا ثنااللہ کو فراہم کردی ہیں، اگر چالان میں کوئی دستاویزات موجود نہ ہو تو اگلی سماعت پر آگاہ کیا جائے۔

دورانِ سماعت رانا ثنااللہ کے شریک ملزم نے عدالت سے استدعا کی کہ ہم نے اپنا وکیل کرنا ہے, عدالت مہلت فراہم کرے جس پر عدالت نے شریک ملزم کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

بعدازاں عدالت نے اے این ایف حکام کو آئندہ سماعت پر سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرنے اور دیگر ملزمان کو وکیل کرنے کا حکم دے دیا۔

رانا ثنا اللہ کی گرفتاری

یاد رہے کہ یکم جولائی کو مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کو اے این ایف نے پنجاب کے علاقے سکھیکی کے نزدیک اسلام آباد - لاہور موٹر وے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اس گرفتاری کے بعد ترجمان اے این ایف ریاض سومرو نے بتایا تھا کہ رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہوئی، جس پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

تاہم اس گرفتاری پر مسلم لیگ (ن) کا سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور اس کے پیچھے وزیر اعظم عمران خان کے ہونے کا الزام لگایا تھا۔

بعد ازاں گرفتاری کے بعد رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا تھا، جس میں بعد میں مزید توسیع کردی گئی تھی۔

29 جولائی کو ہونے والی سماعت میں انسداد منشیات کی عدالت نے رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع کی تھی۔