پاکستان

آخری سمجھوتہ ایکسپریس بھارت روانہ

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر پاکستان نے دونوں ملکوں کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس معطل کردی تھی۔

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر پاکستان نے بھارت سے سفارتی تعلقات محدود کرنے کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس کی سروس بھی معطل کر دی ہے۔

سمجھوتہ ایکسپریس کو دوستی ایکسپریس بھی کہا جاتا ہے اور تھر ایکسپریس کے چلنے سے قبل یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹرین کی واحد سروس تھی۔

یہ ٹرین ابتدائی طور پر امرتسر سے لاہور کے درمیان چلتی تھی اور تقریباً 52کلومیٹر کی مسافت طے کرتی تھی تاہم 80 کی دہائی میں حالات خراب ہونے کے بعد اس کا راستہ تبدیل کردیا گیا۔

اب لاہور سے سمجھوتہ ایکسپریس اٹاری جاتی ہے اور وہاں مسافروں کو اتار کر امیگریشن سمیت دیگر معاملات پورے کرنے کے بعد دوسری ٹرین سے نئی دہلی روانہ کیا جاتا ہے۔

اس ٹرین سروس کو دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات اور دہشت گردی کے واقعات کے سبب متعدد مواقع پر بند کیا گیا لیکن بعدازاں اسے بحال کردیا گیا۔

حال ہی میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے پر پاکستان نے اس سروس کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس اعلان کے بعد آج ممکنہ طور پر لاہور سے آخری ٹرین روانہ ہوئی ہے اور حالیہ صورتحال کے پیش نظر آئندہ کچھ عرصے تک اس سروس کی بحالی ممکن نظر نہیں آتی۔