'بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں شرانگیزی سے دور رہے ورنہ بھرپور جواب دیں گے'
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی چنار کور کمانڈر کے بیان کو شوریدہ اور جھوٹ پر مبنی قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ چنار کور کے کمانڈر کے لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلوں کا کہنا تھا کہ بھارت، مقبوضہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والے ہر شخص کا 'خیال' رکھے گا اور انہوں نے پاک فوج اور پاکستان پر مقبوضہ وادی میں امن و امن کی صورتحال خراب کرنے کا الزام دہرایا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور نے ان کے بیان کو 'بھارتی مہم جوئی کا حصہ اور مقبوضہ کشمیر کی ابتر صورتحال اور بھارتی مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے کی ایک اور سازش قرار دیا'۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر جہاں میڈیا بلیک آؤٹ کا سامنا کر رہا ہے وہاں آزاد کشمیر غیر ملکیوں اور اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین برائے بھارت اور پاکستان کے لیے کھلا ہے۔
انہوں نے بھارتی لیفٹیننٹ سے سوال کیا کہ 'کیا آپ ایسا کرسکتے ہیں'۔
میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی لیفٹیننٹ کی جس ویڈیو پر رد عمل دیا اس میں بھارتی فورسز کے کمانڈر سے سوال کیا گیا تھا کہ 'کیا پاکستان مقبوضہ وادی میں امن و امان کی صورتحال خراب کرسکتا ہے؟'
جس پر لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ 'پاک فوج اور پاکستان ہمیشہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے میں ملوث رہے ہیں جس کی وجہ سے میرا ماننا ہے کہ وہ ایسا دوبارہ کرسکتے ہیں اور حال ہی میں ان کے ایسے بیانات سامنے آئے ہیں جن میں انہوں نے مقبوضہ وادی میں مخصوص واقعات کی دھمکی دی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم ان کا خیال رکھیں گے، انہیں آنے دیں اور مقبوضہ وادی میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے دیں'۔
علاوہ ازیں ایک علیحدہ ٹوئٹ میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 'بھارت نے مہم جوئی کی تو جواب 27 فروری سے زیادہ سخت ہوگا جب پاک فضائیہ کے طیاروں نے بھارتی طیارے کو پاکستانی فضائی حدود میں مار گرایا تھا اور پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'دہائیوں سے ہزاروں بھارتی فوجی بہادر کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے میں ناکام رہے ہیں اور بھارت کی حالیہ مہم جوئی بھی ناکام ہوگی'۔
خیال رہے کہ بھارتی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت میں تبدیلی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کے بعد پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے نئی دہلی سے سفارتی تعلقات اور باہمی تجارت ختم کردی ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے حالیہ غیر قانونی اقدامات کے بعد سامنے آیا تھا۔
اجلاس میں جموں اور کشمیر اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا تھا۔
نئی دہلی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی بندش اور سیکیورٹی کریک ڈاؤن کے بعد سے قابض سیکیورٹی فورسز نے 500 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ وادی میں لاک ڈاون کی وجہ سے عوام اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔