افسانہ: نیند میں چلتا ہوا شہر
بھلا ان لوگوں کو میری بات کیسے سمجھ آسکتی تھی۔ یہ کیا سمجھیں گے کہ میں کون ہوں اور کیوں چیخ رہا ہوں؟
نیچے میرے پاس کوئی کام نہیں تھا سو میں چھت پر آگیا۔ میں ایک کونے سے دوسرے کونے تک لگاتار گھومتا رہا اورآخر اُکتا گیا۔
میں اس شہر میں بالکل ہی اجنبی تھا اتنا کہ مجھے یہاں کی زبان بھی نہیں آتی تھی۔ میں نے گلی سے باہر دیکھا تو کچھ بچے کھیل رہے تھے۔ انہیں دیکھ کر میں نے سوچا کہ زور سے چیخوں، اتنا زور سے کہ آواز سارے شہر میں پھیل جائے لیکن میں نہیں چیخا۔
بھلا ان لوگوں کو میری بات کیسے سمجھ آسکتی تھی۔ یہ کیا سمجھیں گے کہ میں کون ہوں اور کیوں چیخ رہا ہوں؟ میں تو اس شہر میں اجنبی ہوں جس کی زبان یہاں کوئی بھی نہیں سمجھتا۔