پاکستان

چیئرمین سینیٹ کےخلاف دوبارہ تحریک عدم اعتماد لائیں گے، آصف زرداری

قرارداد لانے کیلئے 3 ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے، ایک مرتبہ جنگ نہیں جیت سکے لیکن دوبارہ جیت جائیں گے، سابق صدر

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف دوبارہ عدم اعتماد کی تحریک لانے کا اعلان کردیا۔

پروڈکشن آرڈر پر جیل سے باہر آنے والے سابق صدر سے جب صحافی نے سوال کیا کہ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا آپشن دوبارہ استعمال کریں گے؟ جس پر آصف زرداری نے مثبت جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’انشاء اللہ انشاء اللہ‘۔

مزیدپڑھیں: چیئرمین سینیٹ: حکومت کے دعوے یا اپوزیشن کا اتحاد، مقابلہ تیار

اس موقع پر آصف علی زرداری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف دوبارہ قرارداد لانے کے لیے تین ماہ کا وقت درکار ہوتا ہے، تاہم ایک مرتبہ جنگ نہیں جیت سکے لیکن دوبارہ جیت جائیں گے۔

انہوں نے سینیٹ میں خفیہ رائے شماری کو ختم کرنے کے لیے رولز میں ترمیم کا عندیہ بھی دے دیا۔

ایک سوال کے جواب میں شریک چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کےسینئر رہنما خواجہ آصف کی اپنی پارٹی میں کوئی حیثیت نہیں ہے، لہٰذا وہ ’خواجہ آصف کے بیانات پر ردعمل نہیں دینا چاہتے‘۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تبدیلی کی تحاریک ناکام

واضح رہے کہ یکم اگست کو اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی تھی۔

ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ چیئرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹانے کی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر ایوان بالا میں خفیہ رائے شماری ہوئی تھی۔

اپوزیشن لیڈر راجا ظفر الحق کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے خلاف پیش کی گئی قرارداد پر 64 اراکین نے حمایت کی تھی جس کے بعد تحریک عدم اعتماد پر خفیہ رائے شماری کا آغاز کیا گیا تھا۔

صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی فتح 53 ووٹ سے ممکن تھی لیکن جب خفیہ رائے شماری کے نتائج کا اعلان ہوا تو اپوزیشن کو 3 ووٹ کی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا اور قرارداد کے حق میں 50 ووٹ آئے تھے۔