پاکستان

خورشید شاہ پر مبینہ کرپشن کا الزام: ’500 ارب روپے کے اثاثوں‘ کا انکشاف

خورشید شاہ اور ان کے اہلخانہ کے کراچی، سکھر اور دیگر علاقوں میں 105 بینک اکاؤنٹس موجود ہیں، رپورٹ
|

قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما خورشید شاہ پر مبینہ کرپشن کے ذریعے 500 ارب روپے سے زائد کے اثاثے بنانے کا الزام عائد کردیا۔

نیب ذرائع کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات میں بتایا گیا کہ ادارے نے خورشید شاہ کے خلاف بینک اکاؤنٹس، بے نامی اثاثوں اور متعدد فرنٹ مینز کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔

مزیدپڑھیں: خورشید شاہ کو نواز شریف کی نہیں اپنے جیل جانے کی فکر ہے، فواد چوہدری

مذکورہ معاملے کی تفصیلات میں یہ بات سامنے آئی کہ خورشید شاہ اور ان کے اہلخانہ کے کراچی، سکھر اور دیگر علاقوں میں 105 بینک اکاؤنٹس موجود ہیں۔

نیب ذرائع کے مطابق پی پی رہنما نے اپنے مبینہ فرنٹ مین ’پہلاج مل‘ کے نام پر سکھر ،روہڑی، کراچی اور دیگر علاقوں میں مجموعی طورپر 83 جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے پہلاج رائے گلیمر بینگلو، جونیجو فلور مل، مکیش فلور مل اور دیگر اثاثے بھی بنائے ہوئے ہیں، ساتھ ہی نیب ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اربوں روپے مالیت رکھنے والے مبینہ فرنٹ مین پہلاج مل نے 2015 سے قبل کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری، فریال تالپور کی ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ خورشید شاہ نے مبینہ فرنٹ مین لڈو مل کے نام پر 11 اور آفتاب حسین سومرو کے نام پر 10 جائیدادیں بنائیں۔

علاوہ ازیں نیب ذرائع نے بتایا کہ خورشید شاہ نے مبینہ فرنٹ مین اعجاز پل کے نام پر سکھر اور روہڑی میں 2 جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔

مذکورہ ذرائع نے انکشاف کیا کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے اپنے مبینہ ’فرنٹ مین‘ کے لیے امراض قلب کے ہسپتال سے متصل ڈیڑھ ایکڑ اراضی نرسری کے لیے الاٹ کرائی، اس کے علاوہ خورشید شاہ کی بے نامی جائیدادوں میں مبینہ طور پر عمر جان نامی شخص کا بھی مرکزی کردار رہا جس کے نام پر بم پروف گاڑی رجسٹرڈ کروائی گئی جو سابق اپوزیشن لیڈر کے زیر استعمال رہی۔

مزیدپڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری کی بہن فریال تالپور بھی گرفتار

اس کے علاوہ دعویٰ کیا گیا کہ اسلام آباد میں خورشید شاہ کا زیر استعمال گھر بھی عمر جان کے نام پر ہے اور سکھر سمیت دیگر علاقوں میں تمام ترقیاتی منصوبے عمر جان کی کمپنی کو فراہم کیے گئے۔

نیب ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ادارے نے خورشید شاہ کی رہائشی اسکیموں، پیٹرول پمپز، زمینوں اور دکانوں سے متعلق تفصیلات بھی حاصل کرلیں ہیں۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف 2015 کے جعلی اکاؤنٹس اور فرضی لین دین کے مقدمات زیرسماعت ہیں۔