دنیا

کشمیر کی یکطرفہ تقسیم سے قومی یکجہتی میں اضافہ نہیں ہوگا،راہول گاندھی

اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے، اپوزیشن رہنما

بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کا بھی ردعمل سامنے آگیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ 'جموں و کشمیر کو یک طرفہ طور پر تقسیم کرنے، عوامی نمائندوں کو قید کرنے اور آئین کی خلاف ورزی سے قومی یکجہتی میں اضافہ نہیں ہوگا۔'

انہوں نے کہا کہ 'بھارتی قوم زمین کے پلاٹوں سے نہیں عوام سے بنی ہے جبکہ اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔'

واضح رہے بھارتی حکومت نے گزشتہ روز صدارتی فرمان کے ذریعے آئین میں مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

خصوصی آرٹیکل ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی اکائی کہلائے گا، جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بھارتی اقدام مسترد کردیا

بھارتی آئین کی دفعہ 35 'اے' کے تحت وادی سے باہر سے تعلق رکھنے والے بھارتی نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں زمین خرید سکتے ہیں اور نہ ہی سرکاری ملازمت حاصل کر سکتے ہیں، یہ دونوں معاملات بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ہدف تھے۔

اس قانون کے خاتمے کی بھارتی حزب اختلاف اور کشمیر کے حریت رہنماؤں نے شدید مذمت کرتے ہوئے اس دن کو بھارتی جمہوریت کے لیے سیاہ ترین دن قرار دیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان نے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے متعلق اعلانات کی پُرزور مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا تھا۔

دفتر خارجہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت کا کوئی یک طرفہ اقدام متنازع حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے۔