لائف اسٹائل

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر پاکستانی شوبز شخصیات کا احتجاج

بھارتی حکومت نے صدارتی نوٹس کے ذریعے وادی کی آزاد خصوصی حیثیت کو ختم کردیا۔

بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے کے خلاف جہاں پاکستانی سیاستدانوں نے شدید احتجاج کیا۔

وہیں پاکستانی شوبز شخصیات نے بھی بھارتی فیصلے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا گیا، جس کے بعد اب انڈین حکومت وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کرے گی اور وہاں پر کئی بھارتی قوانین بھی نافذ کیے جا سکیں گے۔

مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والا آرٹیکل 370 بھی بھارتی حکومت نے 1956 میں نافذ کیا تھا اور اس آرٹیکل کے تحت وادی میں بھارتی ترنگے سمیت قومی علامتوں کی بے حرمتی جرم نہیں ہوتا تھا۔

تاہم اب اس خصوصی آرٹیکل کو ختم کرکے وہاں کانسٹی ٹیوشن (ایپلی کیشن ٹو جموں و کشمیر) آرڈر 2019 کا خصوصی آرٹیکل نافذ کردیا گیا، جس کے تحت اب بھارتی حکومت وادی کو وفاق کے زیر انتظام کرنے سمیت وہاں پر انڈین قوانین کا نفاذ بھی کرسکے گی۔

اس فیصلے کے خلاف جہاں جموں و کشمیر کی سیاسی قیادت سراپا احتجاج ہے، وہیں پاکستان کی سیاسی قیادت و حکومت نے بھی اس فیصلے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

سیاسی قیادت کے بعد اب پاکستان کی شوبز شخصیات نے بھی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے اور اس عمل کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

پاکستانی شوبز شخصیات نے سوشل میڈیا پر اداکار حمزہ علی عباسی کی درخواست کے بعد ’اسٹینڈ ود کشمیر‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے بھارتی فیصلے کی شدید مذمت کی۔

حمزہ علی عباسی نے اپنی سلسلہ وار ٹوئیٹس کے ذریعے شوبز شخصیات کو بھارتی فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سوشل میڈیا پر کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

حمزہ علی عباسی کی درخواست کے بعد ماہرہ خان، شان شاہد، حریم فاروق، ماورہ حسین، مہوش حیات، ارمینا خان اور فیروز خان سمیت کئی شوبز شخصیات نے اپنے ٹوئیٹس کے ذریعے بھارتی فیصلے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

حمزہ علی عباسی کے بعد اداکار شان شاہد نے اپنے ٹوئیٹ میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی گنگا میں اشنان کرنے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’گنگا میں اشنان کرنے سے کشمیری شہیدوں کے خون نہیں دھلے گا‘۔

اداکارہ ماورہ حسین نے بھارتی حکومت کے فیصلے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے سوال کیا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کہاں ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو کتابوں میں انسانی حقوق کے معیارات مقرر یا لکھ رکھے ہیں، وہ حقیقت میں کہاں ہیں؟اداکارہ ماہرا خان نے بھی بھارتی حکومت کے فیصلے پر شدید احتجاج کیا اور اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

اداکارہ مہوش حیات کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر دنیا کو جاگنا ہوگا اور انہوں نے بھارت کی جانب سے کلسٹر بموں کو جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی بھی قرار دیا۔

ان کے علاوہ بھی دیگر شوبز شخصیات نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر شدید احتجاج کیا۔