شجرکاری مہم: 'عوام کم از کم 2 پودے لگا کر نسل نو کا تحفظ یقینی بنائیں'
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 18 اگست کو ہونے والی مون سون شجرکاری مہم میں ہر پاکستانی کم از کم 2 پودے لگا کر اپنی آئندہ نسل کا تحفظ یقینی بنائیں۔
اسلام آباد میں مون سون شجرکاری مہم کے آغاز کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مشیر ماحولیات امین اسلم کو 5 سال میں 10 ارب درخت لگانے کے منصوبہ تیار کرنے پر مبارک باد دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کا مستقبل اس کے نوجوان ہیں اور ہم اپنے ملک کو سرسبز بنا کر دنیا کے لیے مثال قائم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'خیبر پختونخوا میں ایک ارب درخت لگانے کے منصوبے کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا، آغاز میں کوئی ماننے کو تیار نہیں تھا مگر ہم نے ایسا کرکے دکھایا'۔
مزید پڑھیں: قومی شجر کاری مہم میں مہمند ایجنسی کے بچے بھی شامل
انہوں نے بتایا کہ 'خیبر پختونخوا میں جنگلات میں 6.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کا بین الاقوامی خودمختار ادارے نے بھی اعتراف کیا'۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'ہم نے شجر کاری کے لیے سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والی ٹمبر مافیا کا مقابلہ کیا جس میں محکمہ جنگلات کے 10 جوان شہید بھی ہوئے'۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مہم کو پاکستان کے دیگر حصوں میں بھی کامیاب بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس ملک میں درخت نہیں لگائیں گے تو ہمارے ملک کے درجہ حرارت میں کمی ہوگی اور اس سے عوام کا مستقبل مشکل میں پڑ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ شجر کاری آپشن نہیں ہے بلکہ ضرورت ہے اور اپنے بچوں کا مستقبل بچانے کے لیے درخت لگانے انتہائی ناگزیر ہیں۔
انہوں نے 18 اگست کو پاکستانیوں سے کم از کم 2 پودے لگانے کی اپیل کی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک 5 سال چلے گی اور پختونخوا کی طرح اگر ہم اس میں بھی کامیاب ہوگئے تو ہمارے بچوں کا مستقبل بہتر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے شجرکاری مہم کا آغاز کردیا
خطاب کے دوران انہوں نے مشیر ماحولیات امین اسلم کو ہدایت کی کہ درخت کہاں لگائے جارہے ہیں اور کونسا صوبہ اس کام میں آگے بڑھ رہا ہے اور صوبے میں بھی کس ضلع میں بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں، اس حوالے سے عوام تک آگاہی پہنچائی جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 'درختوں کی کمی کی وجہ سے آلودگی پھیل رہی ہے اور امراض پیدا ہورہے ہیں جبکہ درخت لگانے سے آلودگی میں کمی ہوگی'۔
انہوں نے بتایا کہ 'لاہور میں 1990 میں جتنے درخت تھے اس کا اب صرف 5 فیصد وہاں رہ گیا ہے جس کی وجہ سے وہاں آلودگی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 18 اگست کو شروع ہونے والی مہم میں عوام کے ساتھ ساتھ انتظامیہ اور ادارے بھی اس کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمارے 60 فیصد پاکستانی 30 سال کی عمر سے کم ہے اور نوجوان آبادی جب فیصلہ کرتی ہے تو وہ کچھ بھی کرسکتی ہے۔
قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر ماحولیات ملک امین سلیم نے کہا تھا کہ اگر پاکستان نے درخت نہ لگائے تو اگلے 3 سالوں میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کے پاس ایک کامیاب ماڈل موجود ہے اور اس میں کئی افراد شامل بھی ہونا چاہتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان کو ریگستان بننے سے بچانے کے لیے 10 ارب درخت لگانے بہت ہی ضروری ہیں اور اس کے لیے اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں 2 لاکھ سے زائد پودے بانٹے جارہے ہیں'۔