سائنس و ٹیکنالوجی

گوگل پکسل 4 ٹچ اسکرین ٹیکنالوجی کے خاتمے کا آغاز؟

اس اسمارٹ فون میں راڈار ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا جس کی بدولت دور سے ہاتھ کو حرکت دے کر فیچرز استعمال ہوسکیں گے۔

گوگل اپنا نیا فلیگ شپ فون پکسل 4 رواں سال اکتوبر میں متعارف کرائے گا مگر اس کی جانب سے ڈیوائس کے نئے فیچرز کے بارے میں تفصیلات جاری کی جارہی ہیں اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ فون ٹچ اسکرین ٹیکنالوجی کے خاتمے کا آغاز ثابت ہوسکتا ہے۔

درحقیقت گوگل نے رواں ہفتے اس ڈیوائس کے حوالے سے کئی لیکس کی تصدیق خود کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ پہلا اسمارٹ فون ہوگا جس میں راڈار ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا جس کی بدولت صارفین دور سے محض ہاتھ کو حرکت دے کر متعدد فیچرز استعمال کرسکیں گے۔

گوگل کی جانب سے پراجیکٹ سولی کو پکسل 4 میں متعارف کرایا جارہا ہے۔

پراجیکٹ سولی میں یہ کمپنی ایسی ٹیکنالوجی تیار کررہی ہے جو مستقبل قریب میں اسمارٹ ڈیوائسز کو دور سے ہاتھ کی حرکت سے استعمال کرنے میں مدد دے گی۔

یہ ٹیکنالوجی انٹرایکٹو کنٹرول سسٹم ہوگا جس میں یوزر راڈار بیسڈ موشن سنسرز ہاتھوں کی حرکات کو شناخت کریں گے۔

اس ہینڈ جیسچر کو ویڈیو میں استعمال کرتے دکھایا گیا ہے اور فون سے کچھ دور کھڑی خاتون ہاتھ کو ہوا میں ہلا کر گانے بدل رہی ہے، جبکہ اس سے الارم کو بند کرنے کے ساتھ فون کالز کو موصول کرنا بھی ممکن ہوگا۔

ابھی واضح طور پر تو کہنا مشکل ہے کہ ہاتھوں کی حرکت سے فیچرز استعمال کرنے کی ٹیکنالوجی کس حد تک بہتر ہوسکتی ہے، تاہم یہ آغاز ضرور ہوسکتا ہے۔

اس کے علاوہ گوگل نے اس فون میں فیس ان لاک کا فیچر بھی دیا جارہا ہے جس سے چہرے سے فون کو ان لاک کیا جاسکے گا۔

اس سے قبل سامنے آنے والی لیکس کے مطابق پکسل 4 ایکس ایل میں 6.25 انچ ڈسپلے دیا جائے گا اور چونکہ اس میں بیزل کافی زیادہ ہیں تو یہ کافی بڑا فون محسوس ہوگا۔

پہلی بار اس سیریز میں بیک پر 2 یا اس سے زائد کیمرے دیئے جارہے ہیں، اس سے قبل گزشتہ سال پکسل تھری ایکس ایل کے فرنٹ پر تو 2 کیمرے تھے مگر بیک پر ایک ہی کیمرا دیا گیا تھا۔

کچھ عرصے پہلے لیک تصاویر سے تو عندیہ ملتا ہے کہ پکسل 4 ایکس ایل کے بیک پر 3 کیمروں کا سیٹ اپ ہوگا جبکہ فنگرپرنٹ سنسر ڈسپلے کے اندر منتقل کردیا جائے گا۔

گوگل کی جانب سے پکسل 4 اور پکسل 4 ایکس ایل رواں سال اکتوبر میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔