’زرداری چیئرمین سینیٹ کو اپنا بچہ کہتے تھے، بچہ بچ گیا تو رو کیوں رہے ہیں‘
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو اپنا بچہ قرار دیا جسے انہوں نے خود بنایا تھا، اب بچہ بچ گیا ہے تو وہ رو کیوں رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بات کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹ انتخاب میں صادق سنجرانی کی کامیابی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
مریم نواز اور بلاول بھٹو کی حکومت مخالف تحریک کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’بلاول بھٹو مجھ سے استعفیٰ مانگے تو دے دوں گا، لیکن مولانا فضل الرحمٰن کے ہاتھ میں استعفیٰ نہیں دوں گا‘۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہو رہی، شیخ رشید
شیخ رشید نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ آصف زرداری سب پہ بھاری ہے، میں کہوں گا کہ راولپنڈی کی ایک سیٹ سب پہ بھاری ہے۔
سینیٹر حاصل بزنجو کے حساس ادارے کے سربراہ کے بارے میں دیے گئے ریمارکس پر شیخ رشید نے کہا کہ ’کہاں حاصل بزنجو کہاں جنرل فیض، میں آصف غفور کو کہوں گا کہ آئی ایس پی آر کو جواب دینے کی ضرورت ہی نہیں تھی، جانے دیں ان کی اوقات ہی کیا ہے‘۔
ریلوے کی صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے کہا ہے کہ بارشوں کے باعث ٹریک متاثر ہونے کی وجہ سے 90 روز کے اندر کراچی میں 5 اور لاہور میں 2 نئی واشنگ لائز بنائی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: قوم کے مسئلے حل کرنے ہیں لیکن اس میں دشواریاں ہیں، شیخ رشید
انہوں نے بتایا کہ 138 ٹرینیں اور50 مال گاڑیاں چل رہی ہیں، ایم ایل 1 کے تحت ہی نئی سگنلز اور نئے ٹریک بنائے جائیں گے اور یہاں سے ٹریک اکھاڑ کر برانچ لائنز میں لے جائے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے گرد و نواح میں سیکڑوں افراد ٹریک پر بیٹھے رہتے ہیں جبکہ سکھر میں ٹریک کے ساتھ قبریں تعمیر کرلی گئی ہیں جو افسوسناک پہلو ہے، اس پر قوم کو توجہ دینی ہے اس طرح ٹرین نہیں چل سکتی کیونکہ 70 فیصد آبادی کے درمیان سے ٹریک گزرتا ہے اور مسافروں کی تعداد 70 لاکھ سے بڑھ کر ایک کروڑ تک جاپہنچی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ واشنگ لائن کے ساتھ ساتھ کراچی سرکلر ریلوے کا 38 کلومیٹر تک ٹریک خالی کروایا جاچکا ہے، اب 4 سے 5 کلومیٹر رہ گیا ہے جسے سندھ گورنمنٹ کے تعاون بغیر خالی کرانا ممکن نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف تاریخ طے کرکے آئے ہیں، وہ پھر بھاگیں گے، شیخ رشید
شیخ رشید نے کہا کہ سندھ ایکسپریس کو سکھر کے بجائے ملتان تک توسیع دی جارہی ہے جو کراچی سے ملتان جائے گی، لاڑکانہ میں صورتحال انتہائی ابتر ہے اس پر میں سندھ حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ خدا کے واسطے ان پر رحم کھائیں کہ بچے بھی پٹریوں پر پیدا ہورہے ہیں۔
وزیر ریلوے نے بتایا کہ 10 اگست سے سندھ ایکسپریس ملتان کے لیے چلنا شروع ہوجائے گی، اس کے ساتھ ایندھن کی قیمت بڑھنے کے باعث مال گاڑیوں کے کرایوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ سے 'ایس اے پی ٹی ایل' کا معاہدہ ہونے جارہا ہے جس کی وجہ سے کراچی شہر میں داخل ہوئے بغیر مال اپ ٹاؤن کی جانب روانہ ہوجائے گا جس سے کراچی کے ٹریفک اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی۔
مزید پڑھیں: صادق آباد حادثہ: انکوائری مکمل ہونے تک شیخ رشید مستعفی ہوں، بلاول بھٹو
گاڑیوں کے حادثات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حادثات کی تعداد گزشتہ سالوں سے کم ہے، اب تک تین بڑے حادثے ہوئے ہیں، 18گھنٹے کام کرتا ہوں اس سے زیادہ میں کام نہیں کر سکتا، یہ پٹری اتنی زیادہ پرانی ہے کہ صرف ایم ایل ون بننے کی صورت میں ہی ریلوے محفوظ ہوسکتی ہے جس کا آغاز اسی سال ہو جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریلوے زبردست انداز میں چل رہی ہے، بڑی عید پر کوئی سیٹ خالی نہیں، 11 ہزار سے 13 ہزار ٹرینز ہوگئی ہیں، ترقی کا راز ایم ایل ون ہے جبکہ امریکا سے آئے ہوئے 9 لوکوموٹیو خراب ہیں جو 15 اگست تھ ٹھیک ہوجائیں گے۔