جہاں ماورا حسین اور عثمان خالد بٹ جیسے اداکاروں نے ماہرہ کا کھل کر سپورٹ کیا وہیں اب ماہرہ خان نے خود بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک تفصیلی بیان جاری کردیا۔
اداکار نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر خاموشی توڑتے ہوئے لکھا کہ وہ اپنے تمام ساتھیوں اور مداحوں کی شکر گزار ہیں، جنہوں نے اس موقع پر ان کا سپورٹ کیا۔
ماہرہ کا کہنا تھا کہ 'بطور فنکار میں اپنی انڈسٹری پر فخر محسوس کرتی ہوں، میں اپنے سینئر فنکاروں کی شکرگزار ہوں کہ انہوں نے میری طرح کئی افراد کے لیے راستے ہموار کیے'۔
ماہرہ نے تنقید کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ 'اس نفرت بھری دنیا میں محبت کا انتخاب کرتے ہیں، دوسروں کی رائے کو برداشت کرتے ہیں'۔
اداکارہ نے مزید لکھا کہ 'اس سوچ کو ختم کرنے کی ضرورت ہے جو ایک کامیاب عورت کو خطرہ سمجھتے ہیں، یہ خطرہ نہیں بلکہ خوبصورت اور خودمختاری کا احساس ہے'۔
ماہرہ کے مطابق 'ایک دوسرے پر انگلی اٹھانا بند کرتے ہیں تاکہ ہمارا ملک اور انڈسٹری ایسے ترقی کرے جیسے کسی نے نہ کی ہو'۔
اداکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو دیے ایک ویڈیو انٹرویو میں بھی فردوس جمال کی جانب سے کی گئی تنقید کا جواب دیا۔
ماہرہ کا کہنا تھا کہ 'میں عام طور پر کچھ نہیں کہتی اور خاموش رہنا ہی بہتر سمجھتی ہوں، ہم اداکار ہیں لوگ ہمارے بارے میں کچھ نہ کچھ کہتے رہتے ہیں پھر چاہے ہو سینیئر اداکار ہوں یا پھر عوام'۔
مزید پڑھیں: اگر ماہرہ خان اسٹار ہیں تو فردوس جمال لیجنڈ، اداکار شان
انہوں نے مزید بتایا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ یہ پورا معاملہ سوشل میڈیا کی وجہ سے بھی کافی بڑھ گیا اور میری پوری انڈسٹری بھی سامنے آکر ناراض ہوئی جس کے لیے میں بےحد شکر گزار بھی ہوں، کیوں کہ ایسے موقع پر ہی پتا چلتا ہے کہ لوگ آپ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں'۔
اداکار نے کہا کہ 'جہاں تک میری رائے کی بات ہے تو میرا بس یہی کہنا ہے کہ فنکاروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے، ہر کسی کی اپنی الگ رائے ہوتی ہے'۔
ماں کا کردار نبھانے کی بات پر اداکارہ نے کہا کہ 'میں ہمسفر میں ماں کا کردار ادا کرچکی ہوں اور ایسے اور بھی کردار ادا کرنا چاہتی ہوں، میرا ارادہ اس انڈسٹری میں اس وقت تک رہنے کا ہے جب تک میں نانی، دادی اور پر نانی کا کردار نبھا سکوں'۔
یاد رہے کہ سینیئر اداکار فردوس جمال نے گزشتہ ہفتے فیصل قریشی کے مارننگ شو میں ماہرہ خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اداکارہ نہیں ماڈل ہیں اور انہیں اس عمر میں ماں بننے کا کردار نبھانا چاہیے۔