دنیا کا سب سے کم نسل پرست ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کو دنیا کا سب سے کم نسل پرست قرار دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے خود پر لگنے والے نسل پرستی پر مبنی الزام کی تردید کی۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ نے افریقی نژاد قانون ساز کو تضحیک کا نشانہ بنا ڈالا
واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ روز میری لینڈ کے ساتویں ضلع کے امریکی ترجمان اور کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کو تضحیک کا نشانہ بنایا اور ’ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کو سڑی ہوئی گندگی‘ قرار دیا تھا۔
جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نسل پرستی کے الزامات اور تنقید کی زد میں آگئے تھے۔
امریکی صدر نے کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کے خلاف بیان کو واپس لینے سے انکار کیا اور کہا کہ ’میں دنیا کا سب سے کم نسل پرست ہوں‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’میں نے تو صرف بالٹی مور میں وسیع پیمانے ہونے والی کرپشن کی نشاندہی کی‘۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے دوبارہ تنقید کی اور کہا کہ بالٹی مور کئی برسوں سے بدنظمی کا شکار ہے اور ادھر رہائش پذیر لوگ جہنم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مزید پڑھیں: افریقی نژاد قانون ساز کو تضحیک کا نشانہ بنانے پر ٹرمپ کو تنقید کا سامنا
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ درست وقت پر بالٹی مور کا دورہ کریں گے۔
دوسری جانب بالٹی مور کے میئر برنارڈ جیک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید کو ’ووٹ حاصل کرنے کے لیے نسل پرستانہ کوشش‘ قرار دیا۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے افریقی نژاد قانون ساز کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہوئے ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کو ’بدنما، چوہا اور سڑی ہوئی گندگی‘ کہہ دیا تھا۔
سابق نائب صدر جو بائیڈن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’علیجہ کمنگز اور بالٹی مور کے عوام پر اس طرح حملہ کرنا انتہائی غلط ہے‘