دنیا

امریکا: کیپٹل ون کے 10 کروڑ صارفین کی معلومات ہیک

واقعے کے باعث 2019 میں تقریبا 10 کروڑ ڈالر سے 15 کروڑ ڈالر تک کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے، کیپٹل ون

کیپٹل ون نامی فنانشل کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کے 10 کروڑ افراد اور کینیڈا کے 60 لاکھ افراد کی معلومات کو ہیک کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

ان معلومات میں فرد کا نام، پتہ، فون نمبر اور کریڈٹ ذرائع شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والے کریڈٹ کارڈ جاری کرنے والے ادارے کا کہنا تھا کہ یہ نشاندہی کی گئی ہے کہ مذکورہ ڈیٹا 19 جولائی کو ہیک کیا گیا اور اس میں ملوث فرد کو فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: کروڑوں فیس بک صارفین کا ڈیٹا آن لائن لیک ہوگیا

کیپیٹل ون کے مطابق مذکورہ واقعے کے باعث 2019 میں تقریبا 10 کروڑ ڈالر سے 15 کروڑ ڈالر تک کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس کی اہم وجوہات میں صارف کے نوٹیفکیشن، کریڈٹ نگرانی اور قانونی حمایت شامل ہے۔

ادارے کا کہنا تھا کہ ہیکر، کریڈٹ کارڈ اکاونٹ نمبر تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام رہا لیکن 1 لاکھ 40 ہزار سوشل سیکیورٹی نمبرز اور 80 ہزار لنک بینک اکاونٹ نمبرز پر سمجھوتہ کرنا پڑا۔

اس کے علاوہ کمپنی کے کینیڈا سے تعلق رکھنے والے 10 لاکھ کریڈٹ کارڈ صارفین کے سوشل انشورنس نمبرز کے حوالے سے بھی سمجھوتہ کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: میریٹ ہوٹلز کے 50 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف

کیپٹل ون کے مطابق ہیکر نے کمپنی کے ڈھانچے کی کمزوری کا فائدہ اٹھایا جبکہ اس کمزروی کے حوالے سے کمپنی کو بیرونی ریسرچر سے معلوم ہوا تھا۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی کمپنی کا آن لائن ڈیٹا ہیک، لیک یا چوری ہوا ہو اور اپریل 2019 میں فیس بک کے کروڑوں صارفین کا ڈیٹا بشمول پاس ورڈز، اکاﺅنٹس یوزر نیم، یوزر آئی ڈی، کمنٹس اور دیگر تفصیلات لیک ہوگئی تھیں۔

اس سے قبل دسمبر 2018 میں میریٹ انٹرنیشنل ہوٹلز کے ممکنہ طور پر 50 کروڑ صارفین کے ہیکنگ سے متاثر ہونے کا انکشاف سامنے آیا تھا جس میں ان کے پاسپورٹ نمبرز اور اہم شناختی ثبوت چوری کیے گئے تھے۔

اکتوبر 2018 کو انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ‘گوگل’ نے اپنی سوشل شیئرنگ ویب سائیٹ ‘گوگل پلس’ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا، گوگل پلس کو جون 2011 میں متعارف کرایا گیا تھا، اس سوشل شیئرنگ پیج کا مقصد فیس بک جیسی ویب سائیٹس کا مقابلہ کرنا تھا۔