پنجاب کے پرائمری اسکولوں میں اردو کو ذریعہ تعلیم بنانے کا اعلان
لاہور: حکومت پنجاب نے سرکاری اسکولوں میں پرائمری سطح پر اردو کو واپس ذریعہ تعلیم (میڈیم آف انسٹرکشن) بنانے کا فیصلے کرلیا، جس کا اطلاق مارچ میں شروع ہونے والے آئندہ تعلیمی سال سے ہوگا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اعلان وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے ایک ٹوئٹ کے ذریعے دیکھنے میں آیا، جس میں انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور بچے ’اپنا زیادہ تر وقت مضامین کا ترجمہ کرنے میں صرف کردیتے ہیں‘۔
ان کی ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منشور میں واضح طور پر ہے کہ پرائمری سطح پر ذریعہ تعلیم اردو ہوگا۔
مزید پڑھیں: ہم بچے نجی اسکولوں کے لیے ہی تو پیدا کرتے ہیں
پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ صوبائی محکمہ تعلیم نے 22 اضلاع میں ذریعے تعلیم کے بارے میں طلبا، والدین اور اساتذہ سے سروے کیا اور تقریباً 85 فیصد نے ہر کٹیگری میں اردو کے لیے ووٹ دیا، لہٰذا انگریزی کو بطور زبان پڑھایا جائے گا۔
اس حوالے سے بیوروکریسی میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ اچانک فیصلے سے پرائمری اسکول کی سطح پر تدریس میں مشکلات پیدا کرسکتا ہے، وہ کہتے ہیں سابق دور حکومت میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے تعلیمی کنسلٹنٹ سر مائیکل باربر کے ذریعے جامع مشاورت کی تھی اور سرکاری سطح کے اسکولوں میں انگریزی کو بطور ذریعہ تعلیم متعارف کروایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو سنگین مسائل کا سامنا ہے کیونکہ اس کی ایڈمیشن مہمات ہدف کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہیں اور بڑی تعداد میں بچے ابھی بھی اسکولوں سے باہر ہیں۔
دوسری جانب والدین بھی اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں کے بجائے اپنے علاقوں میں موجود انگلش میڈیم نجی اسکولوں میں بھیجنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ذریعہ تعلیم کیا ہو؟
ادھر سر مائیکل باربر نے اپنی کتاب ’پاکستان سے اچھی خبر (The good news from Pakistan) میں پنجاب حکومت کے برطانوی ڈپارٹمنٹ برائے بین الاقوامی ترقی اور برٹش کونسل کی مشاورت سے کیے گئے اقدامات کو واضح کیا تھا۔
بعد ازاں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ نجی اسکولوں سے بڑی تعداد میں بچے سرکاری انگلش میڈیم اسکولز میں منتقل ہوگئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے ڈائریکٹریٹ آف اسٹاف ڈیولپمنٹ میں تعیناتی کے وقت اساتذہ کی قابلیت بڑھانے کے علاوہ اساتذہ کی تربیت بھی کی تھی، انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ پہلے ان تربیت یافتہ اساتذہ کے پاس جائے تاکہ وہ پرائمری سطح پر بچوں کو اچھے طریقے سے انگریزی اصلاحات سکھا سکیں۔