بھارت کا خلائی مشن اتنی تاخیر سے چاند پر کیوں پہنچے گا؟
نصف صدی قبل امریکا کی جانب سے بھیجا گیا مشن محض 4 دن میں چاند پر پہنچا تھا، بھارتی مشن 47 دن میں پہنچے گا۔
آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے بڑے ملک بھارت نے چند دن قبل 22 جولائی کو چاند کی جانب اپنا دوسرا مشن ’چندریان ٹو‘ روانہ کردیا اور بھارت کو امید ہے کہ اس بار اس کا مشن کامیابی سے چاند تک پہنچ جائے گا، لیکن اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
’چندریان ٹو‘ کو بھارت کے خلائی تحقیقاتی ادارے ’انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائیزیشن (اسرو) نے 20 سال کی محنت اور کوششوں کے بعد تیار کرکے چاند کی جانب بھیجا، اگرچہ بھارت کا یہ ادارہ کئی طرح کی کامیاب تحقیقات بھی کر چکا ہے، تاہم اب وہ چاند پر اپنا مشن اتارنے کیلئے تیار ہے۔
بھارتی خلائی ادارہ (اسرو) 15 اگست 1969 کو وجود میں آنے کے بعد سے اب تک کئی ریموٹ سینسنگ سیٹیلائٹس، فلکیاتی دوربینیں اور موسمی سیٹیلائٹس زمین کے گرد بھیج چکا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سیارہ مریخ اور چاند کے گرد بھی اپنی خلائی گاڑیاں بھیج چکا۔