سائنس و ٹیکنالوجی

کیا گوگل ٹچ ٹیکنالوجی کو 'الوداع' کہنے والا ہے؟

گوگل کے نئے فلیگ شپ فون کی نئی لیک تصاویر سامنے آئی ہیں جس میں کئی اہم فیچرز کا عندیہ دیا گیا ہے۔

کیا آپ کسی ایسے اسمارٹ فون کا تصور کرسکتے ہیں جس میں ٹچ اسکرین کو چھوئٹ بغیر کچھ فاصلے سے ہاتھ کو حرکت دیکر ڈیوائس کو استعمال کیا جاسکے؟

ایسا لگتا ہے کہ گوگل اپنے نئے فلیگ شپ فون پکسل 4 میں اسکرین سے کچھ دوری پر ہاتھوں کی مدد سے فیچرز کے استعمال کو زیادہ بہتر بنانے والی ہے۔

ٹوئٹر صارف آئس یونیورس نے پکسل 4 اور پکسل 4 ایکس ایل کی تصاویر لیک کی ہیں جن میں اوپر دائیں جانب ایک سوراخ نظر آرہا ہے جو کیمرے یا کسی ویژول سنسر کا نہیں لگتا۔

ان تصاویر سے لگتا ہے کہ گوگل اپنے پراجیکٹ سولی کو آخرکار اسمارٹ فونز میں کسی شکل میں متعارف کراسکتا ہے۔

پراجیکٹ سولی میں یہ کمپنی ایسی ٹیکنالوجی تیار کررہی ہے جو مستقبل قریب میں اسمارٹ ڈیوائسز کو دور سے ہاتھ کی حرکت سے استعمال کرنے میں مدد دے گی۔

یہ ٹیکنالوجی انٹرایکٹو کنٹرول سسٹم ہوگا جس میں یوزر راڈار بیسڈ موشن سنسرز ہاتھوں کی حرکات کو شناخت کریں گے۔

تصاویر میں ڈوئل سیلفی کیمرا اس بار دونوں پکسل ماڈلز میں دینے کا اشارہ موجود ہے جبکہ ایک اسپیکر اور ڈیپتھ سنسر کا سوراخ ہے۔

ابھی واضح طور پر تو کہنا مشکل ہے کہ ہاتھوں کی حرکت سے فیچرز استعمال کرنے کی ٹیکنالوجی کس حد تک بہتر ہوسکتی ہے، تاہم یہ آغاز ضرور ہوسکتا ہے۔

اس سے قبل سامنے آنے والی لکس کے مطابق پکسل 4 ایکس ایل میں 6.25 انچ ڈسپلے دیا جائے گا اور چونکہ اس میں بیزل کافی زیادہ ہیں تو یہ کافی بڑا فون محسوس ہوگا۔

پہلی بار اس سیریز میں بیک پر 2 یا اس سے زائد کیمرے دیئے جارہے ہیں، اس سے قبل گزشتہ سال پکسل تھری ایکس ایل کے فرنٹ پر تو 2 کیمرے تھے مگر بیک پر ایک ہی کیمرا دیا گیا تھا۔

کچھ عرصے پہلے لیک تصاویر سے تو عندیہ ملتا ہے کہ پکسل 4 ایکس ایل کے بیک پر 3 کیمروں کا سیٹ اپ ہوگا جبکہ فنگرپرنٹ سنسر ڈسپلے کے اندر منتقل کردیا جائے گا۔

گوگل کی جانب سے پکسل 4 اور پکسل 4 ایکس ایل رواں سال اکتوبر میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔