دنیا

تیل بردار جہاز پر قبضہ: برطانیہ کی ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی

اگر صورتحال فوری طور پر معمول پر نہیں آئی تو ایران کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ

برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ زیر تحویل برطانوی تیل بردار جہاز کو چھوڑ دے ورنہ ’سنگین نتائج‘ کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو جائے۔

گزشتہ روز ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانوی تیل بردار جہاز 'اسٹینا امپیرو' کو مبینہ طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لے لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: برطانوی تیل بردار جہاز کو آبنائے ہرمز سے قبضے میں لیا گیا، ایران

برطانوی جہاز کے مالک کا کہنا تھا کہ جہاز سعودی عرب کے لیے روانہ ہوا تھا لیکن جہاز سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور ‘جہاز شمال سے ایران کی جانب گامزن ہے’۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ نے 'اسکائی نیوز' کو انٹرویو میں کہا کہ دو بحری جہازوں کو قبضے میں لینے پر شدید تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر صورتحال فوری طور پر معمول کے مطابق نہیں ہوئی تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

مزید پڑھیں: ایران نے تیل کی اسمگلنگ پر غیرملکی جہاز قبضے میں لے لیا

خیال رہے کہ مذکورہ واقعہ ایسے وقت پر پیش آیا جب جبل الطارق کی عدالت عظمیٰ نے زیر تحویل دو ایرانی تیل بردار جہاز کی حوالگی کے معاملے میں مزید 30 دن کی توسیع دے دی۔

مذکورہ جہاز پر الزام تھا کہ وہ جنگ زدہ شام میں تیل فراہم کرے گا۔

’ایران، بھارتی عملہ رہا کرے‘

دوسری جانب بھارت نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برطانوی تیل بردار جہاز پر موجود بھارتی عملے کے 18 اراکین کو رہا کرے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ برطانو ی جہاز پر عملے کے 18 افراد بھارتی تھے اور نئی دہلی، ایران کی حکومت سے بھارتی عملے کی محفوظ واپسی کے لیے مسلسل رابطے میں ہے۔

مزید پڑھیں: ایران نے برطانوی تیل بردار جہاز کا راستہ روکنے کا الزام مسترد کردیا

علاوہ ازیں فلپائن نے بھی تہران سے اپنے شہریوں کو چھوڑ دینے کا مطالبہ کیا۔

ایران میں فلپائن کے سفیر فریڈ سینٹوز نے بتایا کہ وہ ایرانی حکام سے عملے کی واپسی کے لیے رابطے میں ہیں اور جلد ان کی رہائی ممکن ہو سکے گی۔